آخر کب تک ان معصوم بچیوں کے ساتھ ایسے درندہ صفت شخص اپنی حوس کا نشانہ بناتے رہے-----------میرا ہدف
آخر کب تک ان معصوم بچیوں کے ساتھ
ایسے درندہ صفت شخص اپنی حوس کا نشانہ بناتے رہے کیا اس ملک کا قانون ہمیشہ زنیب سے لے کر ابتک ایسے معصوم بچیاں کے ساتھ زیادتی پر زیادتی ہوتی جارہی مگر کسی ایس درندہ صفت لوگوں کو قانون اور پس پردہ سزائے دی جاتی رہے کیا ان کیلئے ایسا قانون نہیں ہونا چاہیں جو معصوم بچیاں کے ساتھ یہ درندگی کرتے ہیں ان کو سرعام چوک چورہائوں میں لٹکا دیا جائے اور معاشرے میں جو بگاڑ ہے اس میں بہتری لائی جائے۔یہ ہے وہ درندہ جو فوڈ انسپیکٹر میرپور آزاد کشمیر ہے آپنے گھر میں کام کرنے والے ننی بچی کو تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر حوس کا نشانہ بناتا رہا اور اسکو ڈراتا رہا کہ دھمکاتا رہا کہ کسی کو نا بتانا آخر تب پتا چلا سبکو جب بچی کے پیٹ میں درد ہوا رپوٹ آئے کہ بچی حاملہ ہےاس ظالم نظام میں زلزلے نا آئیں تو کیا ہو اس پوری قوم کو غرق ہو جانا چائیے جہاں اس قدر ظلم ہے۔ان خرام زادون کو چوک میں کسی سگنل پہ پھانسی دینی چائیے مگر اس نظام میں کیا ایسا ہو پائے گا یقین نہیں جب تک اس بچی کی جگہ کسی بیروکریٹ جج یا سیاست دان کی بچی نہیں آتی تب تک اس نظام میں انصاف ممکن نہیں ہے۔
Comments
Post a Comment