امریکی صدارتی انتخابات2020،ٹرمپ کوکچھ امیدواروں سےخطرہ ہوسکتاہے

موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 3نومبر2020کودوسری مدت کیلئے دوبارہ انتخابات میں حصہ لیں گے، اِس تاریخ کو امریکا میں 59ویں صدارتی انتخابات کا انعقاد ہوگا، ،لیکن سینیٹرایمی جین کلوبچراور سینیٹرشیرڈکیمپبل برائون کی حمایت میں اضافہ ہوناشروع ہوگیاہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ،’’ 58سالہ ایمی کلوبچرکوایک سخت گیرباس ہونے کےالزامات کاسامناہے، یہ جنسی دقیانوسی اور کچھ سچ بھی لگتاہے۔ لیکن آئندہ سال وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف میدان میں آنے کیلئے تیار ہیں۔ ستمبر2018میں ریاست مینی سوٹاسا سے اس خاتون سینیٹر کو اپنی شراب پینے کی ہسٹری پرایک جج کےساتھ سخت جملوں کے تبادلے کے باعث کافی سراہاگیاتھا۔ ’’بی بی سی نیوز‘‘نےلکھا:’’اب تک صدارت کی دوڑمیں کُل پانچ خواتین شامل ہوچکی ہیں، ان میں الزابتھ وارن، کمالاحارث، تلسی گیبرڈ اورکرسٹن گلبرینڈشامل ہیں۔ اپنی صدارتی مہم کےپہلےروزمیساچیوسٹس سےمنتخب ہونےوالی سنیٹر وارن نے اپنے سپورٹرز کو بتایا:’’ 2020 آتے ہوئےہوسکتاہے کہ ڈونلڈٹرمپ صدرہی نہ رہیں۔ درحقیقت،ہوسکتاہےکہ وہ آزاد شخص بھی نہ رہیں۔‘‘ سینیٹر ایمی کلوبچر کی صدارتی مہم میں اس برطانوی میڈیا ہائوس نے لکھا:’’ ان کی پہلی ریلی ڈزنی فلم فروزن کے کسی منظر کی طرح لگ رہی تھی، جس میں لوگوں پربرف پڑی ہوئی تھی جو ایک دریا کے کنارے جمع ہوئے تھے۔ تاہم ایمی کلوبچر کی نئی صدارتی مہم 2020میں کچھ کرکے دکھا سکتی ہیں۔ اُن کےساتھ حصہ لینے والے اتنے مقبول نہیں ہیں لیکن تین بار مینی سوٹا سےسینیٹرمنتخب ہونےوالی سینیٹرمیں میڈویسٹرن کی ریاست سےووٹ حاصل کرنے کی قابلیت موجود ہے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کیلئے 2016 میں کوشش کی تھی۔ تاہم یہ 2020 کا ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن ہی ہے جو 13سے16جولائی تک منقعد ہوگا اور اس میں حتمی امیدوارنامزد کیاجائےگا، معروف امریکی اخبار لکھتا ہے:’’سب سےبڑھ کریہ کہ وہ امیدوارامریکیوں کویہ قائل کرنےمیں کامیاب ہوکہ وہ ان کاحامی ہے، یعنی اُن قوتوں کے خلاف جن کے باعث اُن کا طرزِ زندگی ساکن ہوگیاہے۔ خاص طورپریہ ایساامیدوارہوناچاہیئےجو سوئنگ ووٹرز کو قائل کرسکے۔ سوئنگ ووٹرز تاحال موجود ہیں۔ کافی زیادہ امریکی2012میں باراک اوباماسےبدل کر2016میں ڈونلڈٹرمپ کےحامی بن گئے تھے اور 2018میں انتخابات کا فیصلہ ڈیموکریٹس کے حق میں ہوا۔ معروف امریکی میڈیا ہائوس مزیدلکھتاہے:’’ میں سمجھتاہوں کہ کیوں کچھ ڈیموکریٹک کارکن ٹرن آئوٹ کےذریعےفتح کاخیال رکھتےہیں: یہ کسی سیاسی سمجھوتےسےگریزکرنےکی پیش کش کرتاہے۔ مشکل یہ ہےکہ ڈیموکریٹس کی قریب سےجیتنے کی کوئی مثال نہیں ہے۔ اوباما کو بھی سوئنگ ووٹرز کی حمایت ملی تھی۔


Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار