کراچی شہر کی آج کی اہم خبریں

:کراچی (روپورٹ)سپریم کورٹ کے احکامات تتر بتر تاحال جاری پاکستان کا بڑا شہر کراچی کے اضلاع میں منشیات کی روک تھام میں اکثر پولیس مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ،پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث شہر بھر میں کے مارکیٹوں ، چوراہوں ،ریلوے اسٹیشنز، فٹ پاتھوں سمیت کئی مقام پر نشے میں دھت ہیرو ئنچیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ، جبکہ نشہ کے عادی شہر کے مختلف پبلک مقام پر بھیک بھی مانگتے دیکھائی دیتے ہیں ، منشیات فروش اپنے کارندوں کے زریعے نشے کی لت میں مبتلا افراد کو مخصوص ٹائم میں ہیرو ئن کے ٹوکن فروخت کرتے ہیں ،سروے کے دوران کراچی کے دو اضلاع جن میں کورنگی اور ملیر سہرفرست ہیں ، مذکورہ ضلعوں کے 15 تھانوں کی سرپرستی میں 40 سے زائد مقامات پر منظم طریقے سے ہیرو ¿ئن کے ٹوکن نشے کے عادی افراد کو فروخت کئے جاتے ہیں، جبکہ میڈیا میں خبر شائع ہونے کے بعد افسران بالا کو کارکردگی دیکھانے کے لئے پولیس منشیات فروشوں کی گرفتاری کے بجائے ہیر و ¿ئنچیوں کی پکڑ دھکڑ میں لگ جاتے ہیں،تفصیلات کے مطابق کراچی کے دو اضلاع ساحلی پٹی کے قریب ہونے کی وجہ سے بلوچستان سے سمندری راستے کے زریعے منشیات آسانی سے کراچی اسمگل ہو رہی ہے ،گھناو نے دھندے میں ملوث منشیات فروشوں نے ساحلی پٹی پر اپنے ڈیرے جمع رکھے ہیں ، جس کی وجہ سے شہر کے دیگر علاقوں میں نشے کے عادی افراد نے ملیر اور کورنگی کا رخ کیا ہوا ہے ، جہاں سینکڑوں ہیروئن استعمال کرنے والے دیکھائی دیتے ہیں ،امت کو دستیاب ہونے والی معلومات کے مطابق ضلع ملیر کے 8 تھانوں جن میں شاہ لطیف ٹاو ¿ن ، سکھن ، بن قاسم ، اسٹیل ٹاو ¿ن ، شرافی گوٹھ ، قائدآباد ، ملیر سٹی اور ابراہیم حیدری شامل ہیں ، مذکورہ تھانوں کی حدود میں سینکڑوں کی تعدار میں نشے کے عادی افراد دیکھائی دیتے ہیں ، اور ایک منظم گروہ کے کارندے ہیرو ئن اور چرس فروخت کرتے ہے ،ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاو ¿ن کی حدود مین قائد آباد چوک فلائی آوور کے نیچے،لانڈھی ریلوے اسٹیشن سے متصل ریڈیوپاکستان گراو نڈ اور کوہی گوٹھ میں ہیرو ¿ئن کے ٹوکن 150 روپے میں فروخت کئے جارہے ہیں ، جبکہ پل اور گراو نڈ میں گوہی گوٹھ کے منشیات فروش اپنے کارندوں کے زریعے ایک مخصوص ٹائم میں ہیرو ئن کے ٹوکن 200 روپے میں ہیرو ئنچیوں کو فروخت کرتے ہیں ،شرافی گوٹھ کے علاقے اللہ داد گوٹھ میں طاہر کے کارندے چرس، ہیرو ¿ئن اور کرسٹل فروخت کر رہے ہیں ، معین آباد سے متصل ریلوے لائن پر مغرب کے اوقات میں مانسہرہ کالونی اور فیوچر کالونی کے راستے سے مذکورہ منشیات فروش کے کارندے ریلوے لائن پل کے نیچے نشہ کرنے والوں کو منشیات فروخت کرتے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ قائد آباد تھانے کی حدود ایچ ایریا گندے نالے کے پاس بخت روان کے دوست راز چاچا نامی شخص منشیات کا نیٹ ورک چلا رہا ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپتال چورنگی ، گل احمد چورنگی ، مظفر آباد اور داو د چالی کے علاقے میں اپنے کارندوں کے زریعے منشیات سپلائی کرواتا ہے ، ابرہیم حیدری اور سکھن تھانوں کے حدود منشیات فروشوں کے حوالے سے سہرفرست بتائی جاتی ہے، سکھن کے علاقے بھینس کالونی روڈ نمبر 9، ریڑھی گوٹھ اور مویشی منڈی کے عقب میں قائم لال بلڈنگ منشیات فروشوں کا مسکن بنا ہوا ہے ، جبکہ ابراہیم حیدری کے علاقے چشمہ گوٹھ ، الیاس گوٹھ میں بد نام زمانہ منشیات فروش سلیم اور فیصل کے کارندے منشیات فروخت کرتے ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ ملیر سٹی تھانے کی حدود بکرا پیڑی سے متصل مویشی منڈی کے پاس احسان نامی منشیات فروش نے اڈا قائم کیا ہوا ہے جو کہ اپنے کارندوں کے مدد سے کھلے عام چرس فروخت کر وا رہا ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ منشیات کے نیٹ ورک چلانے والوں نے ملیر اور کورنگی کے مختلف تھانوں کی حدود میں ہیرو ¿ئن ،چرس، آئس اور کرسٹل نامی منشیات کو اپنے خاص کارندوں میں سپلائی کرنے کے لئے خواتین کو استعمال کر رہے ہیں ، جو کہ اپنے برقعے میں منشیات چھپا کر بنائے گئے مقام پر پہنچاتی ہیں ، جہاں سے منظم گروہ کے سرغنہ اپنے کارندوں کی مدد سے نشے کے عادی افراد میں ایک مخصوص ٹائم میں فروخت کئے جاتے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ منشیات کی فروخت میں ملوث گرپوں نے علاقے تقسیم کر رکھے ہیں ، اور اپنے کارندے علاقے میں چھوڑے ہوتی ہے جن کا کام نشے کے عادی افراد کو ایک مخصوص مقام کی نشاندہی کرانا ہوتی ہے کہ اس اوقات میں فلاں رنگ کے کپڑے سر پر پہنے ٹوپی اور کندے پر رکھی شال کا کلئر تک ہیروئنچیوں کو بتانا ہوتا ہے ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع کورنگی کے 10 تھانوں جن میں لانڈھی ، عوامی کالونی ، کورنگی صنعتی ایریا ، شاہ فیصل کالونی.ماڈل کالونی۔کھوکھراپار۔ اور زمان ٹاو ن اور دیگر شامل ہیں ، جبکہ زمان ٹاو ¿ن تھانے کی حدود میں تین مقامات پر منشیات فروخت کی جاتی ہے ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ منشیات فروشوں نے اپنے علاقوں میں بنگالی لڑکوں پر مشتمل گروہ بنا رکھا ہے ، جو کہ گلی کوچوں کے کارنر پر کھڑے ہو کر ہیرو ¿ئن، چرس اور گڑدا نشے کے عادی افراد کو فروخت کرتے ہیں ، ذرائع نت بتایا کہ زمان ٹاو ن کے علاقے کورنگی چکرا گوٹھ ، نورانی بستی اور کورنگی 34/4 بنگالی کیمپ منشیات فروشوں کا گڑ ھ بنا ہوا ہے ،کونگی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے بلال کالونی سے متصل مرتضی چوک اور مہران ٹاو ن ،لانڈھی کے علاقے 89 بس اسٹاپ اور سینما کے عقب ریتی ڈمپنگ پوائنٹ کے پاس منشیات فروخت کی جاتی ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ عوامی کالونی تھانے کی حدود جی ایریا، باغ کورنگی اور شاہ فیصل کالونی کے علاقے ناتھ خان گوٹھ میں منثیات فروخت کی جاتی ہے ، جس کے باعث مزکورہ علاقوں میں نشے کے عادی افراد منشیات خریدنے کے لئے بھیک مانگے دیکھائی دیتے ہیں ، 

کراچی ( رپورٹ) کئی غیر سرکاری تنظیمیں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں،جناح ہسپتال کے ڈاکٹر سیمی جمالی نے ہفتہ سایہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نشے کے عادی افراد کی بحالی کے ساتھ ساتھ منشیات کی نقل وحمل روکنے کےلئے بھی مو ثر اقدامات اٹھائے تو تسلی بخش نتائج سامنے آ سکتے ہیں,بالخصوص سرنج کے ذریعے ہیروئن استعمال کرنے والوں میں 58 فیصد ایڈز کا شکار ہو جاتے ہیں ،انہوں نے بتایا کہ شہر میں کئی ایسے میڈیکل اسٹور بھی ملوث ہے جوکہ ممنوع ادویات نشے کے عادی افراد کو فروخت کرتے ہیں ، جبکہ مردوں کے علاوہ اس وقت کراچی کے مختلف علاقوں میں ہیروئن استعمال کرنے والی خواتین کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ، جبکہ 16سال سے کم عمر کے بھی اس لت میں مبتلا ہو رہے ہیں ، کراچی میں 35 سے زیادہ ایسے مقامات ہیں جہاں ہیروئن استعمال کرنے والوں نے اپنے ڈیرے جما رکھے ہیں اور یہ ٹھکانے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علم میں ہیں ،۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سایہ کی خبر پر ایکشن کے باوجود لانڈھی ٹریفک سیکشن کے سابقہ ریکارڈ کیپر نے سیکشن آفسر کے لئے بیٹ جمع کر نا شروع کر لی ، گارڈن ہیڈ کواٹر کے شیٹ کلرک سے سیٹنگ کے بعد ہیڈ کانسٹیبل قمر مذکورہ ٹریفک سیکشن میں پرانے دھندے ڈیل کرنے لگا ، خبر کے شائع ہوتے ہی لانڈھی ٹریفک سیکشن سے ہٹا دیا گیا تھا ،سایہ انوسٹی گیشن ٹیم نے 12 فروری کے شمارے میں لانڈھی ٹریفک سیکشن کے سابقہ ریکارڈ کیپر ہیڈ کانسٹیبل قمر کی رشوت خوری کے حوالے سے خبر شائع کی تھی ،جس پر پولیس کے اعلی افسران نے نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ پولیس اہلکار کو ٹریفک ہیڈ کواٹر گارڈن رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ، باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لانڈھی ٹریفک سیکشن کا سابقہ ریکارڈ کیپر نے ہیڈ کواٹر میں سیٹنگ بنانے کے بعد لانڈھی ٹریفک سیکشن کے ایس او کو اعتماد میں لیتے ہوئے بیٹ جمع کرنا شروع کر لی ہے ، واضخ رہے کہ لانڈھی کے علاقے میں ہفتہ اور ماہانہ کی بنیادوں پر ہزاروں روپے رشوت خوری میں ملوث رہا ہے ، لانڈھی کے علاقے میں چلنے والے 9 سیٹرز اور 6 سیٹرز رکشوں سمیت بغیر فٹنس اور کاغذات کے چلنے والی پیلی ویگیں لانڈھی ٹریفک سیکشن کی کمائی کا زریعہ رکھا تھا ،سابقہ آر کے ہیڈ کانٹیبل قمبر گزشتہ کئی سالوں سے لانڈھی ٹریفک سیکشن میں تعینات تھا ، سایہ انوسٹی گیشن ٹیم کو موصول ہونے والی ویڈیو میں لانڈھی ٹریفک سیکشن کا ریکارڈ کیپر چائے کے ھوٹل پر لانڈھی ٹریفک سیکشن کی حدود میں چلنے والے غیر قانونی نو سیٹرز اور چھ سیٹرز رکشہ اسٹینڈ کے منشی سے ہفتے کی بیٹ وصول کر تا واضح دیکھائی دے رہا تھا ، مذکورہ ویڈیو کے ملنے کے بعد سایہ کی خفیہ ٹیم نے لانڈھی کے سابقہ آر کے کی رشوت خوری کے حوالے سے مذید تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ریکارڈ کیپر نے رشوت خوری میں ریکادڑ قائم کئے ہوئے ہیں ، جبکہ لانڈھی کے علاقے میں چلنے والی پیلی ویگن جو کہ لانڈھی کورنگی کے علاقے سے ملیر ،کھراپار اور سعود آباد کے ایریا تک چلنے والے پبلک ٹرانسپورٹ میں چلنے والی پیلی ویگنوں میں نہ تو فٹنس ہوتی اور نہ ہی مذکورہ گاڑیوں میں کمپلیٹ کاغذات دستاب ہوتے ہیں ، یہاں تک کے مختلف روٹوں پر چلنے والی پیلی ویگنوں کے ڈرائیورز کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں ہوتے ہیں ، لانڈھی کے علاقے میں مذکورہ گاڑیوں کے اڈا ملکان سے ماہانہ کی بنیاد پر لانڈھی ٹریفک سیکشن کو بھاری بھتہ ادا کیا جاتا ہے ،جس کی وجہ سے مذکورہ گاڑیاں بغیر کاغذات کے چل رہی ہیں ، اور لانڈھی ٹریفک سیکشن میں تعینات آر کے ہیڈ کانسٹیبل قمر کئی سالوں سے مذکورہ ٹریفک سیکشن میں تعینات ہے ، یہاں تک کہ ریکارڈ کیپر نے لانڈھی کے علاقے میں لوڈنگ گاڑیوں جن سوزوکی ، شاہزور ،ڈاکسن اور لوڈنگ مزار والوں سے بھی سیٹنگ بنا رکھی تھی ، جن سے ماہانہ ہزاروں روپے بھتے کے عوض وصول کرتا تھا ،خبر کی شائع ہوتے ہی آر کے قمبرکا لانڈھی ٹریفک سیکشن سے ہیڈ کواٹر تبادلہ کیا گیا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ہیڈ کانسٹیبل نے ایک بار بھر سے لانڈھی ٹریفک سیکشن افسر کے لئے بیٹ جمع کرنا شروع کر لی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( رپورٹ ) سند ھ محکمہ بوڈر آف روینیو سیاست کی نظر ہونے لگا ، کروڑوں روپے بٹورنے والا سب رجسٹرار کلفٹن ٹو کے سامنے محکمہ کے سینئےر ممبران نے بھی گوٹنے ٹیک دیئے ، مذکورہ برانچ کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی سب رجسٹرار سمیت 7 ملازمین کو معطل کیا گیا ، لیکن بااثر سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے سب رجسٹرار نے دو گھنٹوں میں کلفٹن ٹو رجسٹرار آفس میں تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر والیا ، واضح ہے کہ سندھ کے محکمہ بوڈر آف ریونیو کے ماتحت کلفٹن میں قائم سب رجسٹرار - ٹو کرپشن کا گڑھ بن گیا تھا ، بے وجہ کے اعتراضات اور قوانین سے ہٹ کر شہریوں پر لاگو کی جانے والی پالیسز اور رجسٹریشن ایکٹ کے برعکس استعمال ہونے والے قانون نے عوام الناس کی کثیر تعداد کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ، سب رجسٹرار آفس میں تعینات عملے کی جانب سے رشوت وصولی کے بازار نے کلفٹن کے رہائیشیوں جن میں کلفٹن بلاک 01 سے بلاک 09 کی کثیر تعداد رشوت خوری کے فارمولے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی ،ڈی سی ساو تھ ،اے ڈی سی آر اور اے ڈی سی جی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا ، ذراےع سے معلوم ہوا تھا کہ کلفٹن کی رجسٹرار برانچ ٹو میں آنے والے سائلین کی کثیر تعداد اور علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ رجسٹرار برانچ ٹو کلفٹن میں سب رجسٹرار اسماعیل راہپوٹو نے پرائیویٹ طور پر اپنے قریبی رشتہ دار اور دوستوں کو تعینات کر رکھا ہے جو کہ شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ،شہری کو اپنی جائداد کے سب پاور کے لئے ایک ہی آ فس میں چار ملازمین کو رشوت دینی پڑ رہی ہے ،جائیدادوں کی منتقلی کے لئے جانے والے شہریوں سے جائز کاموں کے لئے بھی رشوت وصول کی جار رہی ہے ، جبکہ سب رجسٹرار ٹو آفس کے جونئیر کلرک مظہر راجپر نے شہری کو جائیداد کی منتقلی کی تین کیٹیگریز بنا رکھی ہےںجن میں سپر ارجنٹ، ارجنٹ سمیت تین کیٹیگرز شامل ہیں اور رشوت کی مد میں شہریوں سے50ہزار ،30ہزار اور 20ہزار روپے فی کیٹیگری کے حساب سے وصول کئے جاتے ہیں ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فائیل کی رسید جاری کرنے والا کلرک بھی دھڑلے سے مٹھی گرم کرنے میں مصروف عمل دیکھائی دیتا ہے اور شہری سے صرف رسید جاری کرنے کے پانچ ہزار روپے رشوت لئے جاتے ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ آفس میں فائیل کو ایک ٹیبل سے دوسری ٹیبل تک پہنچانے کے لئے آفس پیون کی جیب بھی گرم کرنا ضروری ہے، شہری جب تین جگہوں پر رشوت ادا کر جانے لگتا ہے تو ایک اور کلرک اپنی پیداگیری کی وجہ سے کام ادھورا ہونے کی نشاندھی کو آڑ بنا کر نادرا ویری فکیشن کی مد میں شہری سے پیسے الگ بھتہ وصول کرتا ہے، شہریوں نے بتایا کہ رشوت دینے کے کئی روز گزرنے کے باوجود فائیل ٹرانسفر نہ ہوئی تو شہری جب سب رجسٹرار اسماعیل راہپوٹو سے ملاقات کرتے ہیں تو مذکورہ افسر شہری سے رشوت کم دینے کا شکوہ بھی کرتا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ مظہر راجپر اور آفس پیون کے علاوہ باقی دوسرے ملازمین سرکاری ملازم ہی نہیں ہیں، پرائیوٹ ملازمین کو سب رجسٹرار اسماعیل راہپوٹو نے خصوصی طور پر شہریوں سے رشوت لینے اور سیٹنگ کرنے کا ٹاسک دے کرآفس میں بٹھایا ہے، شہریوں نے حکومت سے اور ڈی سی ساو ¿تھ سے کلفٹن سب رجسٹرار ٹو آفس میںکرپٹ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے اور ان کو سخت سے سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا تھا ، رشوت خوری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی بورڈ آف روینیو سندھ کے سینیئر میمبر نے نوٹس لیتے ہوئے سب رجسٹرار سمیت 7 ملازمین کو معطل کرکے بورڈ آف روینیو کے ہیڈ کوارٹر حیدرآباد رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی، جس میں واضح طور پر رجسٹرار آفس میں تعینات عملہ دھڑلے سے رشوت خوری میں مصروف عمل دیکھائی دیتے ہیں ، ویڈیو وائرل ہوتے ہی سندھ کے بورڈ آف روینیو کے سینیئر میمبر محمد حسین سید نے نوٹس لیتے ہوئے سب رجسٹرار ٹو کلفٹن سمیت 7 ملازمین کو معطل کردیا، جن میں اسماعیل راہپوٹو ، مظہر راجپر شوکت انصاری ، وساند جوکھیو، کوثر ویلیم ، کمال عباسی اور حسین شاھد شامل ہیں ، مذکورہ معطل کئے گئی ملازمین کو فوری طور پر بورڈ آف روینیو کے ہیڈ کوارٹر حیدرآباد رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی ، لیکن بااثر سب رجسٹرار اسماعیل راہپوٹو نے سینئیر کو بھی گوٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا اور دو گھنٹے کے دورانیہ میں نیا نوٹیفکیشن جاری کرواتے ہوئے ایک بار پھر سے سب رجسٹرار کے عہدے پر کلفٹن ٹو برانچ کا چارچ لے لیا ، 

کراچی ( ہدف رپورٹ ) کلفٹن سب رجسٹرار آفس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو بھی پیدا گیری کا زریعہ بن لیا ہے ، گزری کے علاقے میں ایس بی سی اے کی جانب سے رہائشی کالونی میں مکان کی تعمیر گراو نڈ پلس ون بنانے کی اجازات ہے ، لیکن کئی افراد نے ایس بی سی اے کے قوانین کے برعکس تعمیرات کی گئی ہے ، ذرائع نے بتایا کہ کلفٹن کے علاقے میں قائم بودڑ آف روینیو کے رجسٹریشن آف برانچ ٹو میں مذکورہ ضابطے کے خلاف تعمیر مکانوں کی فائل ٹرانسفر کے تین لاکھ روپے ریٹ مقرر کئے گئے ہیں ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کلفٹن ٹو سب رجسٹرار اسماعیل راہپوٹو ماہانہ لاکھوں روپے رشوت کے عوض وصول کر رہا ہے ، جس میں سے بورڈ آف روینیو کے اعلی افسران کو بروقت حصہ پہنچایا جانے کی وجہ سے کرپٹ افسر کو اعلی افسران کی مکمل سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے پھر سے تعینات کیا گیا ہے

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار