پشاور،بسوں کی عدم دستیابی،بی آرٹی میں مزید تاخیر،افتتاح پر اختلافات

پشاور() پشاوربس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں بسوں کی عدم دستیابی کے باعث علامتی افتتاح (SOFT-OPENING)کے اعلان پر اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ ٹرانس پشاورکی ناقص منصوبہ بندی کے باعث اب تک صرف 12 میٹر کی چھوٹی 21بسیں پشاور پہنچ سکیں جس سے سافٹ اوپننگ کے باعث صرف خواتین ٗبچوں اور معذوروں کو سفر کی سہولت فراہم کرنے پر غورکیا جارہا ہے۔ پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ بس روٹ، سٹیشن ٗ آرٹی ایس سسٹم، بی آر ٹی سگنل، ٹریفک لائنز سمیت تمام ترقیاتی کام 23مارچ سے قبل مکمل کر لیا جائے گا جبکہ بس ڈپو جولائی تک مکمل ہوں گے تاہم بسوں کی پارکنگ کا بندوبست 23 ما رچ تک کرلیا جائے گالہذا منصوبے کے افتتاح میں کوئی رکائوٹ نہیں۔ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی ہے جس میںایک سینئر افسر نے 23 مارچ کو افتتاح کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ادھورے منصوبے کا افتتا ح مناسب نہیں لہذا تمام کام مکمل ہونے کے بعد منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میںپی ڈی اے نے تمام ترقیاتی کام مکمل کرنے کی یقین دھانی کرائی لیکن افتتاح کی صورت میں صرف 21 بسوں سےآپریشن پر شدید تحفظات کا اظہا ر کیا گیاکیونکہ روزانہ ان بسوں پر 3 لاکھ 75 ہزار مسافروں نے سفر کرنا ہے ۔ذرائع کے مطابق بسوں کی بروقت دستیابی ٹرانس پشاور کی ذمہ داری تھی لیکن انھوں نے بسیں منگوانے میں تاخیر کردی جس کے باعث اب منصوبے کی سافٹ اوپنگ ہی ہوسکے گی۔دستاویزات کے مطابق23مارچ تک تمام ترقیاتی کام مکمل ہونے کے باوجود بی آر ٹی کو مکمل طور پر فنکشنل نہیں کیا جا سکے گا جزوی طورپر صرف 21 بسیں چلائی جائیں گی ۔بی آر ٹی منصوبے کے تحت مجموعی طور پر220بسیں منگوائی جانی تھیں جس میں مین کاریڈور پر18میٹر کی65 بڑی بسیں چلنی ہیں جبکہ 12 میٹر کی 155 چھوٹی بسیں فیڈر روٹس پر چلنی ہیں تاہم اب تک صرف 12 میٹر کی 21 بسیں پشاور پہنچی ہیں۔27کلو میٹر کے طویل ٹریک پر21بسیں چلانا ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اور ٹرانس پشاور کے لئے درد سر بن چکا ہے۔ شیڈول کے مطابق18میٹر کی مین کاریڈور کے لئے20بسیں 15جون کو پشاور پہنچیں گی جبکہ12میٹر کی چھوٹی بسیں20اپریل تک پشاور پہنچ جائیں گی۔ تیسرے مرحلے میں42چھوٹی اور15بڑی بسیں30جولائی2019تک پشاور پہنچنے کا شیڈول ہے۔چوتھے مرحلے میں20بڑی اور30چھوٹی بسیں30ستمبر2019اور آخری مرحلے میں10چھوٹی اور32بڑی بسیں30نومبر تک پشاور پہنچ سکیں گی۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ کامران رحمان نے جنگ کو بتایا کہ حکومت کی حتی الوسع کوشش ہے کہ 23 مارچ کوو زیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں بی آر ٹی کی سافٹ اوپننگ کردی جائے پہلے مرحلے میں بسوں کی کمی کے باعث خواتین ٗبچوں اور معذوروں کی سفر کی بہتر سہولیات میسر آسکیں گی ۔بسوں کی فراہمی ٹرانس پشاور کی ذمہ داری ہے جس کے لئے کمپنی کام کررہی ہے۔پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر اکرام اللہ نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی اے نے 23 مارچ تک منصوبے کی تکمیل کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں ۔مین کاریڈور میں سڑکوں کا کام سو فیصد مکمل ہو چکا ہےجبکہ سائیکل ٹریک20کلو میٹر پر محیط ہے جس کو مکمل کر لیا گیا تاہم اس پر ٹائلز کا کام رواں ہفتہ مکمل ہوگا علاوہ ازیں ڈرینج کا کام بھی مکمل ہے۔منصوبے کے تحت مجموعی طور پر31سٹیشنوں کو23مارچ تک سو فیصد مکمل کر لیا جائے گا اب تک ابتدائی کام مکمل ہوچکا ہےصرف سٹیشنوں میں تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔انھوں نے کہاکہ ریمپس تیار ہیںا سکا لیٹرز کی تنصیب جاری ہےجبکہ لفٹیں پہنچ چکی ہیں جن کی تنصیب شروع ہو رہی ہے جبکہ ریمپس مکمل ہیں۔ انٹیلی جنس ٹرانسپورٹ سسٹم بھی پہنچ چکا ہے جس کی تنصیب جاری ہے۔ 23مارچ سے قبل آئی ٹی ایس مکمل ہو جائے گا۔اس حوالے سے ٹرانس پشاور کےپی آراونعمان منظور سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ صوبائی وزیر شہرام خان نے سافٹ اوپننگ کا اعلان کیا تھا انھیں اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں تاہم وہ متعلقہ افسروں سے معلومات حاصل کرکے بتاسکتے ہیں تاہم انھوں نے خبر بھجوانے تک کوئی رابطہ نہ کیا ۔
                                    

بی آرٹی تاخیر/اختلاف

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار