حج پالیسی2019جاری،1لاکھ 84ہزارپا کستانی فریضہ حج ادا کر ینگے

اسلام آباد( ) وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی2019 با ضابطہ طور پرجاری کردی ہے۔ اس سال کل184219پا کستانی فر یضہ حج ادا کر یں گے پالیسی پیر اور منگل کی در میانی شب کو ویب سائٹ پر جاری کی گئی۔ حج اخرجات میں سبسٹڈی کیلئے عازمین حج کی آخری امید بھی دم توڑ گئی ہے۔ وزارت نےسر کاری حج درخواستیں 25 فروری سے 6مارچ تک طلب کرلی ہیں ۔8مارچ کو قرعہ اندازی ہوگی۔ حج اخراجات بغیر قربانی کے شمالی ریجن ( اسلام آ باد ۔پشاور ، لاہور ، فیصل آ باد ، سیا لکوٹ اور رحیم یار خان کیلئے5 697 43روپے اور جنوبی ریجن ( کوئٹہ ۔کراچی اور سکھر ) کیلئے 426975 روپےہوں گے۔قربانی کے لئے 19451روپے الگ ہوں گے۔اس سال کل184219پا کستانی فر یضہ حج ادا کر یں گے۔سرکاری سکیم کے تحت ایک لاکھ سات ہزار جبکہ نجی سکیم میں 71610حج کریں گے۔ حج پالیسی2019 کے مطابق• حج 2019 کے لئے پاکستان کے مقرر کردہ حج کوٹہ 1لاکھ79ہزار2سو10کے علاوہ سعودی حکومت نے 5000 کا اضافی کوٹہ بھی دیا ہے۔اس طرح حج 2019 کے لیے پاکستان کا کوٹہ1 لاکھ84ہزار2سو10 ہے۔ 179,210حج کوٹے میں سے2019کیلئےسرکاری سکیم کا کوٹہ1لاکھ 07ہزار5سو 26حجاج (60فیصد)اور پرائیویٹ ا سکیم کیلئے 71ہزار 6سو 84حجاج(40فیصد)مقرر کیا گیا ہے۔5000کا اضافی کوٹہ نئے رجسٹرڈ نان کوٹہ ہولڈرز پرائیویٹ کمپنیوں کو دیا جائے گا۔ گذشتہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی کسی کو مفت حج نہیں کروایا جائے گا۔ حج 2019کے لئے حج پیکیج کی تفصیل یوں ہے:-• شمالی ریجن ( اسلام آباد ، پشاور، لاہور، فیصل آباد ، سیالکوٹ، ملتان اور رحیم یار خان) 436,975 روپے جنوبی ریجن ( کوئٹہ ، کراچی اور سکھر) 426,975 روپے• گورنمنٹ حج اسکیم کے تحت 15ستمبر،2017 کے بعد پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کے حج اخراجات شمالی اور جنوبی ریجن سے بالترتیب 12,910 روپے اور 11,910روپے ہو گی۔• قربانی اختیاری (آپشنل ) ہوگی۔ جو حاجی صاحبان گورنمنٹ اسکیم کے تحت قربانی کرنا چاہتے ہیں ان کو-/19,451روپے اس حج پیکیج کے علاوہ جمع کروانا ہونگے۔ بین الاقوامی مشین ریڈایبل پاسپورٹ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ لازم ہو گا۔ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی کم از کم معیاد 10فروری 2020 تک ہونی چاہیے۔سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواستیں25فروری سے لیکر06مارچ تک وصول کی جائیں گی اور 08مارچ،2019کو قرعہ اندازی ہو گی۔حج درخواستیں حبیب بینک لمیٹڈ، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان، ایم سی بی بینک لمیٹڈ، الائیڈ بینک لمیٹڈ، بینک آف پنجاب ، میزان بینک، بینک الفلاح، بینک الحبیب ، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، فیصل بینک،حبیب میٹرو بینک لمیٹڈ، عسکری بینک اور دبئی اسلامک بینک کی نامزد برانچوں میں وصول کی جائیں گی۔ • 80سال سے زائد عمر رسیدہ افراد بمعہ مدد گار /محرم درخواست گزاروں (80سال سے زائد عمر مرد درخواست گزار بمعہ ایک صحت مند مددگار اور 80سال سے زائد عمر کی خاتون درخواست گزار بمعہ ایک معاون صحت مندخاتون اور ایک مشترکہ محرم)کے لئے10ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اگر یہ درخواستیں 10ہزار سے زائد موصول ہوئیں تو ان کا انتخاب عمر کے لحاظ سے سینیارٹی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔• ایسے درخواست گزار جو پچھلے تین سالوں(2016،2017اور2018) سے مسلسل ناکام ہوتے آ رہے ہیں ان میں سے10ہزار درخواست گزاروں کا انتخاب ایک الگ قرعہ اندازی کے ذریعے عمل میں لایاجائے گا۔ اس قرعہ اندازی میں ناکام درخواست گزاروں کوعمومی قرعہ اندازی میں بھی شامل کر کے کامیاب ہونے کا ایک مزید موقع دیا جائے گا۔ سرکاری اسکیم کے کوٹے کی 1.5فیصد (1613)سیٹوں کوپالیسی کے مطابق ہارڈ شپ کی بنیاد پر چند مخصوص شرائط کے ساتھ باِلکل شفاف انداز میں پُر کیا جائے گا۔ غیرسرکاری اداروں کے مزدوروں (جو کہEOBIسے رجسٹرڈہوں) اور کم تنخواہ یافتہ سرکاری ملازمین کے لیے 500نشستیں رکھی گئی ہیں۔ اِن افراد کو اُن کے متعلقہ ادرارے نامزد کریں گے اور اُن کے اخراجات بھی وہی ادارے برداشت کریں گے۔ ان کوایک مخصوص طریقہ کار کے مطابق منتخب کیا جائے گا۔تمام درخواست گزار بشمول حج بدل اور نفل حج ادا کرنے والے سرکاری حج اسکیم میں درخواست دینے کے اہل ہو ں گے،بشرط یہ کہ انھوں نے پچھلے پانچ سالوں(2014 سے 2018 تک) سرکاری حج اسکیم کے تحت حج ادا نہ کیا ہو۔ اس ضمن میں صرف خاتون کے محرم کو استثنیٰ حاصل ہو گا۔یہ شرط پرائیویٹ حج اسکیم پر بھی لاگونہیں ہوگی۔• سفر حج کے لیے کسی بھی عمر کی خاتون کے ساتھ محرم کا ساتھ ہونا لازم ہوگا. تاہم سعودی حکومت کے حج قوانین کی روشنی میں فقہ جعفریہ کی حاجن جس کی عمر 45 سال سے زائد ہو، وہ محرم کی لازمی شرط سے مستثنیٰ ہو گی۔ کوشش کی جائے گی کہ "Road to Makkah" پروجیکٹ کے تحت ابتدائی طور پر کراچی کے حجاج کی ایمیگریشن کراچی ائیر پورٹ پر ہی کر لی جائے تاکہ سعودی ایئر پورٹس پر حجاج کو انتظار نہ کرنا پڑے۔اس سال اگر تحربہ کامیاب رہا تو اگلے سال یہ پروجیکٹ دوسرے ائیرپورٹس پر بھی شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔• پہلی مرتبہ پاکستانی حجاج کے لیے E-Visaکی سہولت حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔• تمام عازمینِ حج کو نامزدایئر لائنز (پی آئی اے،سعودی ائیر لائن اور ائیربلیو) کے ذریعے حجازِ مقدس روانہ کیا جائے گا۔• پی آئی اے ، ایویشن ڈویثرن اورسول ایویشن اتھارٹی کے خصوصی تعاون سے کوئٹہ سے حجاج کو براہ راست حجا ز مقدس پہنچایا جائے گا۔ سعودی حکومت سے منظوری ملنے پرسرکاری سکیم کے 50 فیصد عازمینِ حج کو پاکستان سے براہ راست مدینہ منورہ پہنچایا جائے گااور اسی طرح ہی ان کی واپسی بھی ہو گی اور یوں ان کے پیسوں کے ساتھ ساتھ وقت کی بھی بچت ہو گی۔• تمام حجاج کومخصوص پیکنگ میں 5 لیٹر زم زم پاکستان یا سعودی ائیرپورٹ پر مہیا کیا جائے گا۔حجاج محافظ سکیم جو "تکافل" کی بنیاد پر وضع کی گئی ہے ،حج پالیسی2019 میں بھی جاری رہے گی۔• مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کو عزیزیہ ، بطحہ قریش میں ہی ٹھہرایا جائے گا اور حجاج کرام کو ان کی رہائش سے حرم پاک اور واپس ان کی رہائش گاہ پر چھوڑنے کے لئے24 گھنٹے ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کی جائے گی۔• حج 2019 میں سرکاری حج سکیم کے100 فیصد حجاج کرام کومدینہ منورہ میں (مرکزیہ)مسجد نبوی کے پانچ سو میٹر کے دائرے کے اندرمیں ٹھہرانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔• سرکاری حج سکیم کے حجاج کرام کو مشترکہ قیام و طعآم کی سہولتیں سعودی قوانین اور رہائشی اجازت ناموں کے مطابق مہیا کی جائیں گی۔ عازمین حج کے لئے ایک جامع آگاہی مہم اور تربیت شروع کی جائے گی۔ اس سال نہ صرف حجاج کو بلکہ ویلفئیر سٹاف کو بھی تربیت دی جائے گی۔سرکاری حج سکیم کے حجاج کو دورانِ قیام، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور (مشائر) منیٰ، عرفات میں پاکستانی ذائقے کے مطابق تین وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا۔ کھانے کے اخراجات موجودہ حج پیکیج سے ہی ادا کیے جائیں گے۔ اس سال کھانے کے مینو کومزید بہتر کیا گیاہے۔ حج گروپ آرگنائزرزاور انرولڈ، نان کوٹہ ہولڈرز کمپنیوں کوایک شفاف طریقہ کار کی روشنی میں کوٹہ دیا جائے گا۔ اس کی تفصیلات وزارتِ ہذا کی ویب سائٹ پر بھی آویزاں کی جائے گی۔• جو افراد پرائیویٹ ا سکیم کے تحت حج ادا کریں گے ان کیلئے وزارت حج پیکیج کا جائزہ لے گی تاکہ حجاج کو کم خرچ میں زیادہ سے زیادہ سہولیات بہم پہنچائی جا سکیں۔ تمام HGOs کیلئے ضروری ہے کہ وہ کارکردگی کی گارنٹی کے طور پر اپنے کل پیکیج کا 5 فیصد (پیکیج xکوٹہ) (نئی کمپنیوں کے لیے 10 فیصد) سیکورٹی ڈیپازٹ کیش یا بینک گارنٹی کی صورت میں جمع کروائیں جو کہ تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر واپس کر دیا جائے گا۔• حجاج کرام کی طرف سے حج 2018 میں دی گئی آراء کے عین مطابق پاکستان اور سعودی عرب میں دونوں حج اسکیموں(سرکاری اور نجی سکیم ) کے حج آپریشن کی نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں حجاج کی شکایات جو بذریعہ کال سینٹر ، ای میل اور خصوصی نگران ٹیموں کے ذریعے موصول ہوں گی ان کا فوری ازالہ کیا جائیگا۔• حج 2019میں حجاج کی زیادہ تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاج کے لئے، حج میڈیکل مشن اہلکار، معاونین حجاج کے اہلکار، وزارت کے سیزنل سٹاف اور پاکستانی لوکل معاونین پر مشتمل عملے کو ضرورت کی بنیاد پر تعین کیا جائے گا۔• گلگت میں عارضی حاجی کیمپ بنایا جائے گا اور گلگت سے حجاج کو بسوں کے ذریعے سرکاری خرچے پر اسلام آباد ائیرپورٹ لایا جائے گا۔• گلگت بلتستان ، بلوچستان اورصوبہ خیبر پختون خوا کے دور افتادہ اضلاع سکردو ،تربت، خضدار، چترال اور مظفرآباد(آزادکشمیر) کے حجاج کی سہولت کےلیےموبائل بائیومیٹرک ویریفیکیشن کا بندوبست کیاجائے گا۔نوٹ: مزید معلومات کے لیے وزارت کی ویب سائٹسwww.hajjinfo.orgیاwww.mora.gov.pkفیس بک پیجwww.facebook.com/mora.officialیا حج انکوائری نمبر0519205696 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار