اسلام آباد () قصوا مبارک ائیر لائن پائلٹ بننا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے ہائی برٹ ایوی ایشن لاہور سے اپنی ٹریننگ مکمل کی ۔ اپنے انٹرویو میں قصوا مبارک کا کہنا تھا کہ میری بہن اور بھائی بھی انجنئر ہیں ایسے میں اس شعبہ کا انتخاب کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا ۔قصوا کی بہن ربوٹک انجیئر ہیں اور بھائی پیٹرولنگ انجیئر ہیں ۔ قصوا مبارک کا تعلق راولپنڈی کے نامور گھرانے سے ہے ان کے والد چوہدری مبارک حسین معروف وکیل ہیں اور سابق ڈپٹی پراکسیکوٹر پنجاب بھی اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں ۔قصوا مبارک کا کہنا تھا کہ ہوا بازی کے پس کے شعبے میں خاندان کی پہلی طالب علم تھیں ، لہذا ابتدا میں یہ بہت مشکل تھا. اس کے رہنمائی کرنے کے لئے کوئی بھی نہیں تھا، اور اسے اپنے آپ سے نمٹنے کی ضرورت تھی۔ ٹریننگ کے دنوں میں خیال آتا تھا کہ شاید وہ اس میدان مین نہ رہیں لیکن پہلی سولو پرواز کے بعد سب کچھ مختلف لگ رہا تا۔اس طرح محسوس ہوتا تھا کہ وہ کہاں تھی کیونکہ سب کچھ وہاں جادو محسوس کرتا تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ائیر لائن پائلٹ بننا چاہتی ہوں ۔ ایک پروگرام میں سیینٹر سسی پلیجو نے بھی ان کی تعریف کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ جس جہاز کی پائلٹ قصوا ہونگی وہ اس میں سفر ضرور کرینگی ۔21 سال کی قصوا مبارک نے 2 سال میں جہاز اڑانے کا فن حاصل کیا اور جنوری 2019 میں اپنی پہلی فلائٹ کی اڑان بھری ۔انہوں نے کہا کہ خواتین میں کچھ کرنے کے جذبے کو لیکر انہوں نے اس شعبے کا انتخاب کیا تھا ۔قصوا گھر میں تما م بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں ۔ قصوا نے اپنے دوستوں کے ہمراہ راولپنڈی میں دستگیر نام سے ایک این جی او بھی قائم کی ہوئی ہے ۔جس کے ذریعے وہ وہ ان لوگوں کے لئے ملازمت پیدا کرنے میں مدد کرتے ہیں اور تعلیم کے شعبے میں ہر طرح سے مدد کرتے ہیں ۔ .قصوا کا کہنا تھا کہ انجنیئروں اور تاجروں کے خاندان سے تعلق رکھتی ہوں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرت ہوئے پائلٹ بننے کا سوچا ۔اپنی خواہشات کو ایک خفیہ رکھی جب تک اس بارے میں تمام معلومات اکٹھی نہیں کی والدین کواعتماد میں لیکر پھر شعبے کا انتخاب کیا۔ انہون نے کہا کہ پاکستان کی سب سے کم عمر خاتون پائلٹ کااعزاز ملنے پر میں بہت خوش ہوں اور والدین کی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس شعبے کے لئے میری رہنمائی کی ۔
Popular posts from this blog
تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے
تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے راولپنڈی ()وزارت داخلہ کے زیر سایہ ادارہ برائے نادرہ سنٹر رحمٰن آباد جو ایک کرائے کی بلڈنگ میں دو سال قبل قائم کیا گیا ہے جو سابقی ایڈیشنل سیکرٹری وزرات داخلہ ظفیر عباسی کے بھائی ڈاکٹر حفیظ عباسی سے کرائے پر حاصل کیا گیا ہے اور اس وقت میجر طارق جو اس سنٹر کے بطور ہیڈ کنٹرول کرتے ہیں اور وزرات داخلہ کی اس بلڈنگ کے سامنے فٹ پاتھ پر تھانہ صادق آباد پولیس نے نادرا سنٹر آنے وائے لوگوں سے اس پارکنک کی مد میں فیس فصول کی جارہی جبکہ اس حوالے سے جب نادرا سنٹر کے ہیڈ سے رابط کیا گیا تو وہ اس حوالے سے لاعلمی ظاہر کررہے ہیں جبکہ اس پلازے کی دیکھ بھال اور کرائے کے لینے دینے کے حوالے سےکرنے والے صاحب سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہ پارکنک فیس تھانہ صادق پولیس ناجائز وصول کرتی ہے جس کا روالپنڈی انتظامیہ یا پلازے مالکان سے کوئی تعلق نہیں اور اس حوالے سے نادرا سنٹر کے ہیڈ کو بھی آگاہ گیا ہے مگر وہ اس حوالے سے غافل بننے کی کوشش کرتے جبکہ یہ بات ان کے علم میں ہے دوسری طرف تھانہ صادق پولی...
راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی جانب سے کرپشن کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے احکامات پر اسٹنٹ ڈائریکٹراینٹی کرپشن ذاہد ظہور نے موضع تن گراں کے ضمیر شاہ کو رنگے ہاتھوں ہزاروں روپے رشوت لیتے ہوئے باوجی مرغ پلاو کھنہ پل کے قریب سے رشوت وصول کرتے ہوئےگرفتار کر لیا ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی کو راجہ خلیل نامی شخص نے درخواست دی کہ تن گراں کا پٹواری ضمیر شاہ رشوت مانگ رہا ہے۔ جس پر سرکل آفیس ر زبیر اخلاق پر مشتمل ٹیم کو کارروائی کی ہدایت کی گئی اور پٹواری رنگے مختار کو رنگے ہاتھوں 20 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔درخواست گزار راجہ خلیل نامی شخص نے اپنی درخواست میں مزید بتایا کہ پٹواری تن گراں کا پٹواری ضمر شاہ رشوت کی مد میں ابھی تک 5 لاکھ وصول کر چکا ہے اور مزید تقاضہ کر رہا ہے راجہ خلیل نے بتایا کہ اس نے اپنے اباواجداد کی زمین کی چھان بین کے لیئے پٹواری سے رابطہ کیا تھا 5 لاکھ دینے باوجود مزید 50 ہزار کا تقاضہ کر رہا ہے مزید تفتیش جاری ہے
Comments
Post a Comment