اسلام آباد ()پاکستان پالیسی انسٹیٹوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے کہا ہے کہ اگر سبسڈی ختم کرنی ہے تو پارلیمنٹ ہائوس سمیت کیٹے ٹیریا وزراء وارکین پارلیمینٹ کے سفر ،فون ،پیٹرول بجلی کے بلوں سے سبسڈی اور رعایت ختم کی جائے ۔اس سے حج پر سبسڈی ختم کرنے سے کئی گناہ زیادہ بچت ہوگی ۔انہوں نے اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال سو ا تین لاکھ افراد حج درخواستیں جمع کراہی جائے گی جن کے ایک کھرب ارتیس ارب بارہ کروڑ روپے بینکوں میں جمع ہونگے ۔اس رقم پر حکومت پاکستان کروڑوں روپے سود خود لے گی اس ر قم پر حکومت جتنا سود لے گی کیا اتنی سبسڈی بھی نہیں دی جا سکتی ۔وہی پاکستان عوام اس سوچ میں پڑچکی ہے موجودہ پاکستان حکومت دیگرمذہب قوموں کو ہر حوالے سے ریلیف دیتی جارہی ہے جبکہ مسلمانوں کو حج سمیت مشکلات میں اضافہ کرتی نظر آ رہی ہے ۔حجاج کو  9ارب کا ریلیف نہ دینے والے وزیر خزانہ اسد عمر بتائیں کہ انہوں نے نچی کمپنی کے 16ارب کے واجبات کیوں اور کیسے معاف کئے  گئے ہیں اگر حج پر سبسڈی نہیں دی جاسکتی تو ہمارے ہی ٹیکس کے پیسے سے ایک نجی کمپنی کو کیسے ٹیکس معاف کئے جا سکتے ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار