آئندہ کسی بھی دہشتگرد حملے کی صورت میں

بھارت کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں،بھارتی اخبار  کے مطابق دہشت گردی کے آئندہ کسی بھی حملے کی صور ت میں بھارت کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں۔پاکستان پر عالمی دباؤ بڑھایا جارہا ہے کہ وہ دہشت گردی کیمپوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔اگر یہ نیا پاکستان ہے تو نئی کارروائی دیکھنا چاہتے ہیں،بالاکوٹ حملے کا مقصد باور کرانا تھا کہ بھارت پاکستان میں آکر ان کیمپوں پر اسٹرائیک کی صلاحیت رکھتا ہے۔بھارت کی توجہ اب دہشت گردی سے لڑنے پر ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اظہر مسعود کی بیماری کے متعلق بیان کو بھارت نے سنجید ہ لیا ،قریشی کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اظہر مسعود پاکستان میں ہیں اورحکام جیش محمد کے ساتھ رابطے میں ہیں۔یہ انٹرویو مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کی پابندی کے متعلق بھارتی موقف کو مضبوط کرتا ہے۔بھارتی پائلٹ کی واپسی پاکستان پر عالمی دباؤ کا نتیجہ ہے۔پاک بھارت مذاکرات کا مستقبل فنانسل ایکشن ٹاسک فورس کے جون میں جائزہ اجلاس سے قبل پاکستان کے اقدامات پر ہے۔ پہلے پاکستان دہشت گردی کے کیمپپ بند کرے پھر بات چیت کے معاملے کو دیکھا جاسکتا ہے۔ بھارتی اخبار’’ہندوستان ٹائمز‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ مستقبل میں دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کی صورت میں بھارت کے پاس تمام آپشن دستیاب ہیں ۔ بالاکوٹ حملے میں یہ واضح کرنا تھا کہ بھارت کے پاس پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کے کیمپوں پر اسٹرائیک کرنے کی صلاحیت ہے ۔ ذرائع نے پاکستان کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ اس کی زمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہورہی اور وہ جماعت الدعوا اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔2004میں پرویز مشرف کی طرف سے بھی ایسی کمیٹی بنائی گئی،تما م سابقہ حکومتوں سے یہ بھی سنتے رہے ۔ ذرائع نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ نئی سوچ کے ساتھ نیا پاکستان بنارہے ہیں ۔ ذرائع نے واضح کیا کہ بھارتی حکومت کی پوزیشن یہ ہے کہ ہمیں اپنے طور پردہشت گردی سے لڑنا ہے لیکن ہمیں پاکستان پر بین الاقوامی دباؤ پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حالیہ انٹرویو کے حوالے سے کہا کہ جیش محمد کے سربراہ کے متعلق د واہم نکات سامنے آئے، ایک تو یہ کہ مسعود اظہر پاکستان میں ہے اور حکام جیش محمد سے رابطے میں ہیں۔یہ نکات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی1267پابندی فہرست میںاظہر مسعود کو رکھنے کے بھارتی کیس کو مضبوط کرتے ہیں۔اگر پابندی لگ جاتی تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پاکستان ان کے خلاف کیا کارروائی کرتا ہے یہ پاکستان کیلئے مشکل ہوجائے گا ۔ قریشی کا یہ کہنا کہ وہ بہت زیادہ بیمار ہیں،بھارت ایسی رپورٹوں کو مبالغہ آمیزی سے لیتا ہے۔اس سے قبل ملا عمر اور اسامہ بن لادن کے متعلق بھی ایسی ہی رپورٹیں آئیں۔ہماری کوشش مسعود اظہر کو کٹہرے میں لانا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی وطن واپسی بھی عالمی دباؤ کا نتیجہ ہے جو پاکستان پر ڈالا گیا۔جہاں تک بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا تعلق ہے تو ان کا مستقبل جون سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے جائزہ اجلاس میں 36 اراکین کے ساتھ پاکستانی رپورٹ کا اشتراک پرہے۔  
                                     

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار