Urdu News

  کورونا سے متاثرہ فلسطینی نوجوان قرنطینہ 
سے فرارہو کر منگیتر سے ملنے پہنچ گیا 
کراچی (  ) نوجوان قرنطینہ سے فرار ہو کر منگیتر سے ملنے پہنچ گیا ، تفصیلات کے مطابق فلسطین کے ایک شہر بیت لحم کے نوجوان نے کہاوت ّّ محبت اندھی ہوتی ہے کو سچ کر دکھایا۔ نوجوان کورونا وائرس کا شکار ہو گیا جسے قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ، بیت لحم کے قرنطینہ میں موجود نوجوان اپنی منگیتر سے ملنے کی خواہش میں کوروناکے خوف کو بھول گیا اور یہ 
بھی نہ سوچا کہ اس سے کئی دیگر افراد بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نوجوان موقع دیکھتے ہی نہ صرف قرنطینہ بلکہ اپنے شہر سے بھی بھاگ نکلا۔ نوجوان نے فلسطین کے شہر الخلیل کے شمالی علاقے میں اپنی منگیتر سے ملاقات کی۔ سیکورٹی ادارے معاملے کا علم ہوتے ہی ایکشن میں آگئے اور نوجوان کو دوبارہ قرنطینہ میں منتقل کیا ، جبکہ نوجوان کی منگیتر سمیت سسرالیوں کو بھی آئیسولیٹ کر دیا گیا۔  
                                     منگیتر سے ملنے پہنچ گیا 

  • سینئیر صحافی احفاظ الرحمان کے انتقال پر پی ایف یو جے،کے یو جے کا اظہار افسوس

احفاظ الرحمان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔پرویز شوکت صدر(پی ایف یو جے)

آزادی صحافت میں احفاظ الرحمان کابہت بڑا کردار ہے۔انیس حیدر صدر (کے یو جے)

کراچی(ہدف اپ ڈیٹ )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر اور سینئر صحافی احفاظ الرحمان کے انتقال پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر پرویز شوکت سیکرٹری جنرل راجا ریاض کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر انیس حیدر نے احفاظ الرحمان کے انتقال پرگہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ احفاظ الرحمان نے (پی ایف یو جے) میں آزادی صحافت اور صحافیوں کے حقوق کے لٸے جدوجہد میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔وہ ایک سچے اور کھرے صحافی تھےانہوں نے ہمیشہ جمہوریت کی بقاء اور اظہار خیال کی آزادی کے لٸے آواز بلند کی ہے وہ ایک اچھے قلمکار اور شریف النفس انسان تھے انکی موت سے جو خلا پیدا ہوا اسکا پُر ہونا مشکل ہے۔  احفاظ الرحمان صاحب pfujکے قاٸد نثار عثمانی، منہاج برنا، عبدالحمید چھاپرا اور آٸی۔ایچ۔راشد کے علاوہ دیگر رہنماٶں کے ساتھ ڈکٹیٹروں کے خلاف جدوجہد میں شریک رہے اور آزادی صحافت اورجمہوریت کا عَلم بلند رکھا پرویز شوکت صاحب نے کہا کہ مجھے احفاظ الرحمان صاحب کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملااور میں نے ٹریڈ یونین اور صحافت میں ان سے بہت کچھ سیکھا ہمیں دیگر مرحومین قائدین کی طرح اُن کی کمی ہمیشہ محسوس ہو گی۔

ڈھاکہ ، پاکستانی ہائی کمیشن کے کمپیوٹر چوری

 پاکستانی دفترِ خارجہ نے ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں کمپیوٹروں کی چوری پر بنگلہ دیش سے 'سخت احتجاج' کیا ہے۔
چند روز قبل پاکستانی ہائی کمیشن میں چوروں نے گھس کر چند کمپیوٹر چوری کر لیے تھے۔
پاکستانی دفترِ خارجہ نے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاملے کی اطلاع فوری طور پر مقامی پولیس کو کر دی گئی تھی اور اس معاملے کی ایف آئی آر بھی درج کروا دی گئی تھی۔
اس کے علاوہ پاکستانی دفترِ خارجہ نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ہائی کمیشن کی سکیورٹی میں اضافہ کیا جائے۔
بیان کے مطابق: 'پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت سفارتی علاقے میں واقع ہے اور یہاں چوری سخت تشویش کا باعث ہے۔ ہم نے ڈھاکہ اور اسلام آباد دونوں جگہ بنگلہ دیش کے حکام سے اس واقعے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ بطور میزبان یہ بنگلہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستانی ہائی کمیشن کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے۔'
دفترِ خارجہ نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کروائیں اور اس کے نتائج سے پاکستان کو آگاہ کیا جائے۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار توحید السلام نے بی بی سی بنگلہ سے بات کرتے ہوئے پاکستان ہائی کمشن میں چوری کی واردات سے حوالے مکمل لاعملی کا اظہار کیا۔
البتہ ڈھاکہ میں ڈپلومیٹک سکیورٹی ڈویژن کے ڈپٹی پولیس کمشنر حیات الاسلام خان نے بی بی سی بنگلہ کےنامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اس واقعے کا علم ہے اور اس کی تحقیق کی جا رہی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار