پروفیسر ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے نیو یارک سٹی میں کانگریس کے رکن مائیکل میک کول سے ملاقات کی

 اسلام آباد ،راولپنڈی ( ہدف نیوز)ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے پاکستان پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین ، پروفیسر ڈاکٹر غلام مجتبیٰ جو ریاست ہائے متحدہ کی ریپبلکن پارٹی کے مرکزی رہنما بھی ہیں ، نے کانگریس کے رکن مائیکل میکول سے ملاقات کی ، جوامریکی کانگریس کے امور خارجہ کی کمیٹی کے رینکنگ ممبر ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل وہ خارجہ امور کی کمیٹی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ جو اسوقت  ایوان نمائندگان میں ریپبلکن کی اکثریت تھی۔ کانگریس کے رکن میکال صدر ٹرمپ کے قریبی لوگوں میں سے ہیں۔ وہ کانگریس کے بیشتر وفد کی پاکستانی دوروں پر قیادت کرتے رہے ہیں ، اور نائن الیون سے قبل انہوں نے ٹیکساس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ہیں۔وہ گذشتہ 14 سالوں سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی کانگریس کے رکن منتخب ہوتے رہے ہیں۔ڈاکٹر مجتبیٰ نے پاکستان ، کشمیر اور ہندوستان کے حوالے سے بریفنگ دی اور تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور فوج کوئی بھی سرحدوں پر کشیدگی نہیں بڑھا رہی تاہم مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370کے خاتمے کے مودی کے یک طرفہ اقدام پر عالمی برداری کی مداخلت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا اندازہ ہے موجودہ صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔"پاکستان کی حکومت ، اور نہ ہی فوج سرحدوں پر موجودہ صورتحال کو کشیدہ کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ، تاہم ہندوستانی وزیر اعظم کے یکطرفہ اعلان کے ذریعے آرٹیکل 370 کو منسوخی پربین الاقوامی مداخلت ہونی چاہئے۔ ہاں ہم پوری طرح سے سمجھتے ہیں کہ صورتحال کسی بھی وقت اچانک اور نامعلوم طور پرخطرا ت کا شکارہوسکتی ہے۔سرحدوں پر کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ امریکی پالیسی کوخطے کے عوام کی امنگوں اور خواہشات کا عکاسی چاہیے - اس کے لئے امریکہ کا کردار انتہائی اہم ہے ۔چین کے ذریعہ قرضوں سے دبائو والے ہتھکنڈے اس خطے کو جنگ کی طرف اکسا رہے ہیں۔ چینی قرضوں کے دبائو نے سری لنکااوردوسری اقوام کودبائوکا کیاہے۔پاکستان کو معاشی بحرانوں اور چینی قرضوں کے دبائو سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے"ڈاکٹر غلام مجتبیٰ کا بیان ۔اس میٹنگ کی صدارت طاقتور امریکی یہودی کانگریس کے چیئرمین مسٹر جیک روزن ، نائب چیئر امریکی یہودی کانگریس ڈاکٹر منر کاظمیر اور چیئرمین پاکستان پالیسی  انسٹی ٹیوٹ  یو ایس اے پروفیسر ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے مشترکہ طور پر کی۔اس اہم ملاقات میں شرکت کرنے والے مسٹر راج پٹیل ، ہندوستانی وزیر اعظم کے قریبی ساتھی ، شامی صدر کی نمائندے، ڈاکٹر جان کالیس یونانی امریکی نمائندے، ازبک صدر کی نمائندگی اور کورین نمائندگی بھی تھی ۔ایران ، پاکستان ، ہندوستان ، افغانستان ، اسرائیل ، ترکی ، یونان ، چین ، سعودی عرب اور شمالی کوریا ، ریاستہائے متحدہ امریکہ کی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے حوالے سے اعلی دلچسپی کے موضوعات رہے۔ ان ممالک کا بہت گہرائی سے جائزہ لیا گیا۔امریکی خارجہ پالیسی اور آئندہ کی منصوبہ 
بندی کے حوالے سے گفتگو بحث کا حصہ رہی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار