اسلام آباد کی ایم اے ایم ایڈ پاس خاتون شیخوپورہ میں اپنے خاوند پولیس ملازم کے ہاتھوں قتل



اسلام آباد(شبیرسہام سے)
پنجاب پولیس کے اے ایس آئی نے اپنی اہلیہ چار بچوں کی ماں کو مبینہ طورپرتشددکرکے قتل کردیااور نعش چھت کے پنکھے کے ساتھ لٹکاکرخودکشی کا ڈرامہ رچاتارہا۔واقعہ کے بعد پولیس نے اپنے پیٹی بندساتھی کو بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں شروع کردیں۔متعلقہ پولیس نے بے حسی کی انتہاء کردی۔مقتولہ کی نعش ہسپتال پہنچاکر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بجائے پولیس چوکی میں لے جاکررکھ دی۔ جہاں میت کئی گھنٹے تک بے یارومددگارپڑی رہی۔بعدازاں مقتولہ کے ورثاء نعش لے کر ڈی پی او آفس کے سامنے آگئے جہاں سڑک پر نعش رکھ کرپولیس کے خلاف احتجاج کیا۔جس پر سینئرپولیس افسران نے حرکت میں آگئے اور واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔تاہم پولیس کی ملی بھگت سے ایف آئی آر میں نامزد مقتولہ کا خاوند سمیت دیگرملزمان تاحال سلاخوں کے پیچھے نہ پہنچ سکے۔مقتولہ کی بیوہ اورعمررسیدہ والدہ نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کیاہے۔معلوم ہواہے کہ پی ٹی سی ایل کالونی فلیٹ نمبر15/1سیکٹر جی ایٹ فور اسلام آباد کی رہائشی 32سالہ انیلا ارم جوکہ نوبہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی اورلاڈلی تھی۔اس نے اوپن یونیورسٹی سے ایم اے ایم ایڈ کی ڈگری حاصل کی۔ پڑھائی سے فارغ ہوئی توبدنصیب انیلا شادی کے بندھن میں بندھ گئی۔ تقریباً سات سال قبل وہ بیاہ کر شیخوپورہ پہنچ گئی۔اس کا خاوندپنجاب پولیس کا اے ایس آئی ندیم تھانہ شاہدرہ میں ڈیوٹی دیتاتھا۔جس سے اس کی ایک بیٹی اورتین بیٹے پیداہوئے۔سب سے چھوٹا بیٹا عیسیٰ اس وقات بمشکل چار ماہ کا ہے۔انیلا کو اس کا سفاک خاوند بات بے بات مارپیٹ کرتاتھالیکن وہ اپنے بچوں کی خاطرخاوند کی مارپیٹ برداشت کرتی چلی آرہی تھی۔30اگست کو اس کا خاوند ویک اینڈ پر گھرآیاہواتھا۔انیلانے رات کے کھانے میں چاول بنائے لیکن چاول تھوڑے کچے رہ گئے۔اسی بات پر سسرالیوں نے گھرمیں طوفان کھڑا کردیا اور انیلا کی بھابی نے چاول والی پلیٹ انیلا کے سرپر دے ماری۔انیلا کی ساس بشیراں بی بی اور دیور نعیم نے انیلا کو شدید زدوکوب کیا۔رات تقریباً نو بج کر بیس منٹ پر انیلا نے اپنی والدہ اور بڑے بھائی منظور کو فون کرکے بتایا کہ میری ساس بشیراں بی بی اور دیور نعیم نے مجھے شدید مارا پیٹا ہے۔جس پر اسلام آباد میں مقیم اس کی عمر رسیدہ والدہ نذیراں بی بی اپنی بڑی بیٹی اور نواسے کے ہمراہ رات گیارہ بجے شیخوپورہ جانے کے لئے روانہ ہوگئی۔پھر رات پونے دس بجے انیلا نے دوبارہ فون کیااور کہامیرا خاوند ندیم مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔رات تقریباً دس بج کر اٹھارہ منٹ پر انیلا کے خاوند ندیم نے فون کیااور کہا انیلا خود کشی کر رہی ہے۔رات ساڑھے بارہ بجے ملزم ندیم نے دوبارہ فون کیا اور کہاکہ انیلا فوت ہوچکی ہے۔فوتگی کی اطلاع پاتے ہی انیلا کے سارے بھائی بھی شیخوپورہ کے لئے روانہ ہوگئے۔جب پورا خاندان صبح چھ بجے شیخوپورہ پہنچے تو گھر کے صحن میں میں چار پانچ پولیس اہلکار، انیلا کاخاوند ندیم اور دیگر گھر والے موجود تھے۔ورثاء نے کمرے میں جاکر دیکھا تو انیلا کی نعش چھت کے پنکھے کے ساتھ جھول رہی تھی۔اس کے گلے میں دوپٹہ پھندہ کی طرح لپٹاہواتھا۔تاہم قابل ذکرامر یہ ہے کہ انیلا کے سرپر چادر سے ڈھکی ہوئی تھی اور اس کے پاؤں بھی بیڈ کے ساتھ چھو رہے تھے۔جو کسی طور پر بھی خودکشی کے کیسز میں ممکن نہیں۔ورثاء نے احتجاج کیا کہ اگر انیلا نے رات کو خودکشی کی تھی توصبح چھ بجے تک اسے پنکھے سے کیوں اتارا نہیں گیا؟؟پولیس کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انیلا کی نعش ہسپتال منتقل کرانے کے بجائے پولیس اہلکار نعش لے کر پولیس چوکی اجنیاں والہ آگئے جہاں پانچ گھنٹے تک نعش چوکی میں بے یارومدد پڑی رہی۔پولیس اہلکار ورثاء کو یہ کہتے رہے کہ ابھی کچھ دیر میں ایس ایچ او اور ایس پی وغیرہ آرہے ہیں جس کے بعد قانونی کارروائی شروع ہوگی۔ لیکن کوئی ذمہ دار پولیس آفیسر وہاں نہیں آیا۔بعدازاں ورثاء نعش لے کر ڈی پی او آفس شیخوپورہ آگئے اور دفتر کے سامنے سڑک پر نعش رکھ کر پولیس کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔جس کے بعد سینئر پولیس افسران نے نوٹس لیا اور نعش ڈی ایچ کیوہسپتال شیخوپورہ منتقل کرایاجہاں پوسٹ مارٹم کرایاگیا۔اسی روز مقتولہ کے خاوند اے ایس آئی ندیم، ساس بشیراں بی بی،دیورنعیم اورنجوبی بی کے خلاف قتل عمد کی دفعہ302/34کے تحت مقدمہ نمبر388درج کرلیا۔تاہم پولیس نے اپنے پیٹی بند ساتھی کو گرفتار نہ کیا بلکہ انہیں اپنی عبوری ضمانتیں کروانے کا پورا پورا موقع فراہم کیا۔مقتولہ انیلا کے ورثاء کا کہناہے کہ مقتولہ کے پورے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔اسے قتل کیا گیا ہے جس کے بعد ملزمان نے خودکشی کا ڈرامہ رچایا۔متاثرہ خاندان نے انصاف کا مطالبہ کیاہے۔


Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار