علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میںارلی چائیلڈ کئیراینڈ ایجوکیشن)ای سی سی ای( کے موضوع پر تیسری دو۔روزہ عالمی کانفرنس

اسلام آباد (ہدف نیوز) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میںارلی چائیلڈ کئیراینڈ ایجوکیشن)ای سی سی ای( کے موضوع پر تیسری دو۔روزہ عالمی کانفرنس کی افتتاحی اجلاس میں شریک تین وفاقی وزراء اور قومی و عالمی سطح کے ماہرین تعلیم نے صحت مند معاشرے کے قیام  اور بہتر مستقبل کے لئے بچوں کی ابتدائی پانچ سالوں کی نگہداشت اور تعلیم و تربیت کے لئے ملک کر کام کرنے کا عہد کیا۔ مقررین نے کہا کہ جس طرح کسی عظیم الشان عمارت کا استحکام اس کی مضبوط بنیادوں پر منحصر ہوتا ہے ٗ اسی طرح ابتدائی پانچ سالوں کی نگہداشت اور تعلیم و تربیت بچے کی شخصیت کو موثر اور موزوں بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیٗ اس مرحلے میں اسے جن اخلاقی ٗ سماجی اور تہذیبی قدروں سے روشناس کرایا جاتا ہے وہ زندگی کے عملی سفر میں اس کے ساتھ جاری رہتیں ہیں لہذا عمر کے اس مرحلہ میں ان اقدار سے روشناس کرانے کے لئے مناسب لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے وفاقی وزیر شفقت محمود ٗ پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر اعظم خان سواتی اور صحت کے وزیر مملکت ڈاکٹر ظفر مرزاء افتتاحی سیشن کے مہمانان خصوصی تھے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تعلیم پہلی ترجیح ہے ٗ حکومت ملک میں یکساں نصاب تعلیم کے لئے کوشاں ہے ٗ ارلی چائیلڈ ایجوکیشن کو شامل نصاب کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے کے لئے بہت سارے تجربات کررہے ہیں کیونکہ جب تک شرح خواندگی نہیں بڑے گی ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا ہے۔ اعظم خان سواتی نے کہا کہ اِس دو۔روزہ ایونٹ میں جو سفارشات مرتب کی جائیں گی ٗ اُن سے بچوں کی تعلیم کو اچھی بنیاد فراہم ہوگی اور حکومت کو عملی پالیسی مرتب کرنے میں بھی معاونت حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ابتدائی تعلیم اور شخصیت سازی  کے ہدف کے حصول کے لئے اس کانفرنس کا انعقاد لائق تحسین عمل ہے۔شفقت محمود نے کہا کہ بچوں کی ابتدائی تعلیم و تربیت پر کانفرنس کا انعقاد لائق تحسین اقدام ہے جس پر منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ بچے کی ذہنی ٗ جسمانی ٗ سماجی اور جذباتی نشوونما عمر کے ابتدائی حصے میں تیزی سے پروان چڑھتی ہے جو اس کی شخصیت سازی میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ابتدائی تعلیم اور شخصیت سازی کے لئے اوپن یونیورسٹی اس طرح کی کانفرنسسز کا انعقاد اور دیگر تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ڈاکٹر ضیاء القیوم نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ارلی چائیلڈ ایجوکیشن پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہے اور اوپن یونیورسٹی ارلی چائیڈ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے حکومت کا پارٹنر بننے کی خواہش رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ارلی چائیلڈ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے یونیورسٹی نے مین کیمپس میں بچوں کی دیکھ بھال اور ابتدائی تعلیم کا مرکز" قائم کیا ہے اور  ارلی چائیلڈ ایجوکیشن اینڈ کئیر" کے عنوان پرریسرچ جرنل بھی شائع کیا ہے۔رُپانی فائونڈیشن کے چئیرمین ٗ نصرالدین رُپانی نے ارلی چائیلڈ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے خدمات بیان کرتے ہوئے کہا کہ رپانی فائونڈیشن نے ملک بھر میں ای سی ڈی کے 93 مراکز قائم کئے ہیں ٗ جن سے اب تک 4500بجے گریجویٹ ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت اور اچھی نشوونما کے سلسلے میں early childhood developmentبہت مفید ہے۔ یہ پروگرام ولادت سے پہلے اور پیدائش کے بعد بچے اور ماں کی عذائیت ٗ بچے کی پرورش اور اس کے لئے مستقبل میں حاصل کئے جانے والے ہدف کا تعین کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  وزارت تعلیم اور اوپن یونیورسٹی سے مل کر ارلی چائیلڈ ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے غزم کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔کانفرنس کا اہتمام یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن نے پاکستان الائنس برائے ارلی چائیلڈ ہوڈ ڈیولپمنٹ ٗ روپانی فائونڈیشن ٗ وزارت منصوبہ بندی و ترقی اورقراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ٗ گلگت بلتستان کے تعاون سے کیا تھا۔ دیگر مقررین میںڈاکٹر عائشہ یوسف زئی ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی ٗ ڈاکٹر محمد عظیم ٗ ایڈا گرما ٗ ڈاکٹر پالیتھا گنارا تھنا مہیپالا ٗ نرگس سلطانہ ٗ پروفیسر ڈاکٹر عطاء اﷲ شاہ ٗ پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور ڈاکٹر افضل الرحمن شامل تھے۔ 

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار