مسلمان مخالف بل، مودی اور حکومت ہٹ دھرمی پر قائم، احتجاج میں شدت

نئی دہلی(ہدف اپ ڈیٹ)بھارت میں مسلمان مخالف متنازع شہریت ترمیمی بل کیخلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ مودی سرکار کی ہندوتوا کی سوچ نے بھارت بھر میں آگ لگادی ہے۔ شہریت کے متنازع قانون کیخلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ جبکہ مودی اور حکومت ہٹ دھرمی پر قائم ہے ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کیخلاف ملک گیراحتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ راجدھانی نئی دہلی میں مشتعل افراد نے درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی، کولکتہ میں مسلمانوں کے ملین مارچ نے ریاست کا بھارت سے رابطہ منقطع کردیا۔ مغربی بنگال میں مظاہرین نے بی جے پی کے دفتر کو آگ لگا دی۔ اترپردیش کے تمام اضلاع میں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی گئی۔ متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اساتذہ نے بھی طلبا کے مظاہروں کی حمایت کردی۔بھارت میں شہریت کے متنازع بل کی منظوری کے بعد سے پر تشدد مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین نے کئی بسوں اور متعدد املاک کو آگ لگا دی۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کے دفتر کو بھی نذرِ آتش کردیا گیا۔ سہارنپور، میرٹھ اور علی گڑھ اور دیگر شہروں میں انٹر نیٹ سروس بند کردی گئی۔ اترپردیش میں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی گئی۔ 

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار