Posts

Showing posts from April, 2019

،مہنگائی بے روزگاری نے عوام کی چیخیں نکا دیں ،حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں ڈاکٹر غلام مجتبیٰ

Image
اسلام آباد (ہدف نیوز) پاکستان پالیسی انسٹیٹوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے کہا ہے کہ سابق حکومتوں کے دور میں عوام کو ریلیف فراہم کیا جاتا رہا جبکہ تبدیلی سرکار نے عوام سے روٹی تک چھین لینے کا پروگرام بنا رکھا ہے ۔پی ٹی آئی کی موجودہ حکمران عوام میں اپنا اعتماد تو حکومت بننے کے فوری بعدکھو چکے تھے ۔جھوٹے وعدے اور سہانے حواب اور نالااہل وزیروں اور مشیروں کی ٹیم نے ملک کی معاشی حالت پہلی حکومت کے دور سے بھی ابتر کرتے ہوئے عوام کو مایوس کیا ہے۔وہی موجودہ حکومت کی قیادت کرنے والے شخص کی نااہلی بھی عیاں ہوئی اور حالیہ ملک کی غریب عوام آمدہ ماہ رمضان کو ملک کی نااہل حکومت کی وجہ سے مہنگا ترین ماہ رمضان تصور کرتی ہے وہی ملک کے معاشی حالت کی روز بروز کمزور دیکھتے ہوئے اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو بڑھنے سے غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں جس کے سبب موجودہ حکومت کے خلاف کسی بڑی عوامی تحریک کا آغاز ہو سکتا ہے ۔ اور عوام کا کہنا اس پاکستانی عوام نے کم اور سلیکٹر نے زیادہ سلیکشن کیا ہے جو موجودہ  حکومت عوام کیلئے کسی طور پر بھی سود مند نہیں ہے۔  ڈاکٹر غلام مجتبیٰ

Plz All Friends Must subscribers

Image

voice Video 2019 04 13

Image

Bahi Altaf Bahi Plz All Friends Must subscribers

Image

pti leader ship Nia Pakistan

Image

جماعت اسلامی سیالکوٹ سٹی کےامیر سابق ایم پی اے اور سیالکوٹ بار کے سنیئر قانون دان ارشد محمود بگو صاحب کے ساتھ ان کے چیمبر میں ناصر ہاشمی ابتک نیوز،عبدالجبار ملک کپٹل ٹی وی ، وقاص چوہدری روزنامہ امت ، بینکر دوست عیسٰی خان صاحب اور بندہ ناچیز ملاقات

Image
 جماعت اسلامی سیالکوٹ سٹی کےامیر سابق ایم پی اے اور سیالکوٹ بار کے سنیئر قانون دان ارشد محمود بگو صاحب کے ساتھ ان کے چیمبر میں ناصر ہاشمی ابتک نیوز،عبدالجبار ملک  کپٹل ٹی وی ، وقاص چوہدری روزنامہ امت ، بینکر دوست عیسٰی خان صاحب اور بندہ ناچیز ملاقات  ارشدمحمود بگو  ارشدمحمود بگوموجودہ جماعت اسلامی سٹی کے امیر اور ایک سنیئر قانون دان ہیں وہی سیالکوٹ عوام کیلئے کسی مسیحا ہیں وہی سیالکوٹ بار اپنے چیمبر میں بیٹھے اپنی عوام اورمجبورلوگوں کیلئے ہر وقت بطور کونسل اپنی خدمات سرانجام  دیتے نظر آتے ہیں۔  ارشدمحمود بگوزمانہ طالب علم میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فام سے سیاست کا آغاز کیا اور ایک لمبے عرصے تک مسلم لیگ ن سے وبستہ رہے مگر علاقائی سیاست سمیت کئی بھی مسلم لیگ ن کے پلیٹ فام سے حصہ نہ لیا بطور کارکن ہی وابستگی رکھی ۔اور 1991 میں بطور کارکن جماعت اسلامی کے منشور اور جماعت نظم ضبط سے متاثر ہوتے ہوئے جماعت اسلامی میں چلے گئے اور جماعت اسلامی کے پرچم تلے جماعت کا پیغام سیالکوٹ میں عام کرنے لگے اس دوران 2002 میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف جمہوری نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کیا وہی مسل

pti or other popel plz see

Image

تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹے ہو کر حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کرنا ہوگا،ڈاکٹر غلام مجتبیٰ

Image
 اسلام آباد ( ہدف اپ ڈیٹ  ) پاکستان پالیسی انسٹیٹوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے کہا ہے کہ عوام موجودہ حکومت سے بہت تنگ ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹے ہو کر حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز نے الیکشن میں دھاندلی کر کے اس حکومت کو سلیکٹ کیا۔نوکریوں مکانوں اور کرپشن کی رقم کی واپسی کے جھوٹے وعدوں پر اس حکومت کو کھڑا کیا گیا لیکن اس حکومت نے مرغی انڈوں کی بات کر کے معیشت کا مذاق بنایا ملک کا بچت کرنے مہاتیر محمد کا ماڈل پیش کرنے احتساب کرنے سمیت کسی وعدے پر عملی کام نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں آنے والے دنوں میں پاکستانی عوام جو اس وقت حکومت کی روز بروزعوام پر اشیاء خوردنوش سے لے کر ٹیکس کی مد میں عوام سے پیسہ بٹورنے کے عمل کی وجہ سے پاکستان کی غریب عوام سمیت تمام سیاسی جماعتیں ان کے خلاف ایک صف میں کھڑی ہونگی اور سلیکٹرز حکومت کوعوامی ریلے میں بہہ جانا ہوگا۔ ڈاکٹر غلام مجتبیٰ

ماہین بلوچ کے ممولے، جن کا والی وارث پندرہ برس کی ماہین کے سوا کوئی نہیں تھا، پہلے انعام کے حقدار ٹھہر گئے

Image
ماہین سترہ برس کی بچی ہے۔ صرف سترہ برس۔ اندازہ کیجیے کہ یہ بچی روزانہ لیاری کے ستر بچوں کو بلا معاوضہ پڑھاتی ہے۔ گلیوں سے بچے پکڑ پکڑ کر لاتی ہے، اس سے پہلے کہ وہ منشیات کے عادی ہوجائیں، ماہین انہیں پینسل کٹر اور ریزر سے اٹھنے والی مہک کے نشے میں مبتلا کر دیتی ہے۔ آپ میرا یقین کیجیے یہ بچی یہ تک پرکھ لیتی ہے کہ میرے کس شاگرد کو قدرت نے کن مہارتوں سے مالا مال اتارا ہے۔ ماہین کسی کی ریاضی سنوار رہی ہے تو کسی کے ننھے وجود میں چھپے آرٹسٹ کو آشکار کر رہی ہے۔ کسی کی انگریزی درست کر   رہی ہے تو کسی کی الجبرا سدھار رہی ہے۔ باپ کرائے کے پیسے بچا کر بچوں کے لیے کتابیں خرید رہا ہے، بیٹی ان بچوں کو پڑھا رہی ہے۔ ماہین فخر سے کہہ رہی ہے ’’سر ان بچوں میں سے بہت سے اب اسکول جا چکے ہیں‘‘۔ میں نے کہا تھا نا کہ اس سترہ برس کی بچی کا کردار تعلیمی پراجیکٹس پر کام کرنے والی بیس این جی اوز پر بھاری ہے؟ کراچی ادبی میلے میں دستاویزی فلم کا ایک مقابلہ ہوا۔ اس مقابلے میں اسکول کے بچوں نے اساتذہ کی نگرانی میں حصہ لینا تھا۔ ماہین نے لیاری کی گلیوں سے کچھ ممولے اٹھائے اور شاہینوں سے لڑوانے پہنچ گئی