Posts

Showing posts from December, 2020

کیا یہ کھولا تضاد نہیں ہے؟

حالیہ جنرل الیکشن میں بے شمار سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقات کا شرف حاصل ہوا جن میں اکثرامیدوار مجھے ذاتی طور بھی جانتے تھے جبکہ بعض امیدوار شاید مجھے صرف میرے پروفیشن کی وجہ سے جانتے تھے ۔بہرحال ان ملاقاتوں سے جہاں مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے وہاں یہ میرےپروفیشن کی ضرورت ہے، جہاں تک ذاتی تعلق کی بات ہے تو یہ مجھے سیاسی لوگوں سے بہتر تعلقات رکھنے میں مددگار بناتا ہے۔ بات ہو رہی تھی ملاقاتوں کی تو مجھے اسلام آباد سے انتخابات میں ایک ایسے امیدوار سے بھی ملاقات کا شرف حاصل ہوا جن کے ساتھ ان کی سیاسی جماعت کی مرکزی قیادت کی توسط سے ہی میری ملاقات ہوئی ۔کیونکہ اس سیاسی جماعت کی مرکزی قیادت سے گو کہ میرا ایک احترام کا رشتہ اور تعلق ہے،جماعت کی قیادت نے اس امیدوار سے الیکشن مہم میں رابط رکھنے کیلئے بھی کہا تھا ، میں نے اس میدوار کی الیکشن مہم کے دوران اپنی ذاتی مصروفیات کےباوجود ان کی الیکشن مہم کے حوالے سے آگاہی اور رابطے کا سلسلہ جاری رکھا جوبغیر کسی لالچ کے تھا ۔اور حالیہ الیکشن کے دن بھی سخت مصروفیات اور اپنی ڈیوٹی کے دوران بھی ان سے رابط اور ہر حوالے سے آگا

Pakistan Aeronautical Complex at Kamra #photojournalist#Air Force#Pakist...

Image

A pig entered Karachi city The people are #worried#Police#pig#public#Tar...

Image

Shehnai is a breath taking instrument played in the style of a flute It...

Image

CDA has started a family park to renovate the 100-year-old Pariain Villa...

Image

جاپان میں شرح پیدائش کی کمی کا مسئلہ، جوڑے بنانے کیلئے اسکیم

  کراچی (ہدف نیوز) جاپان نے اپنی کم ہوتی ہوئی شرح پیدائش میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے کمپیوٹر کی مدد سے جوڑے بنانے جیسی اسکیموں کے لیے فنڈنگ شروع کر دی ہے جس میں لوگوں کو پارٹنر تلاش کرنے میں مدد دی جائے گی۔ خیال رہے کہ اندازوں کے مطابق جاپان کی آبادی سنہ 2017 میں اپنے نقطۂ عروج پر 128 ملین تک پہچنی تھی جو اس صدی کے اختتام تک صرف 53 ملین رہ جائے گی۔ اسی عرصے کے دوران اٹلی کی آبادی 61 ملین سے کم ہو کر 28 ملین رہ جائے گی۔ آئندہ سال سے جاپان مقامی حکومتوں کی طرف سے جوڑے بنانے کے لیے پہلے سے شروع کردہ مصنوعی ذہانت کی سکیموں کو فنڈ دینا شروع کرے گا۔ گذشتہ سال جاپان میں پیدا ہونے والی بچوں کی تعداد 865,000 سے بھی نیچے گر گئی جو کہ شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ عالمی شرحِ تولید میں ʼحیرت انگیزʼ کمی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے دنیا پوری طرح سے تیار نہیں ہے۔ بچوں کی پیدائش میں کمی کا مطلب یہ ہوگا کہ اس صدی کے اختتام تک ہر ملک کی آبادی میں کمی واقع ہو جائے گی اور 23 ممالک کی آبادی، جن میں سپین اور جاپان بھی شامل ہیں، سنہ 2100 تک آدھی رہ جائے گی۔ اس کے نتیجے میں عمر رس