Popular posts from this blog
تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے
تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے راولپنڈی ()وزارت داخلہ کے زیر سایہ ادارہ برائے نادرہ سنٹر رحمٰن آباد جو ایک کرائے کی بلڈنگ میں دو سال قبل قائم کیا گیا ہے جو سابقی ایڈیشنل سیکرٹری وزرات داخلہ ظفیر عباسی کے بھائی ڈاکٹر حفیظ عباسی سے کرائے پر حاصل کیا گیا ہے اور اس وقت میجر طارق جو اس سنٹر کے بطور ہیڈ کنٹرول کرتے ہیں اور وزرات داخلہ کی اس بلڈنگ کے سامنے فٹ پاتھ پر تھانہ صادق آباد پولیس نے نادرا سنٹر آنے وائے لوگوں سے اس پارکنک کی مد میں فیس فصول کی جارہی جبکہ اس حوالے سے جب نادرا سنٹر کے ہیڈ سے رابط کیا گیا تو وہ اس حوالے سے لاعلمی ظاہر کررہے ہیں جبکہ اس پلازے کی دیکھ بھال اور کرائے کے لینے دینے کے حوالے سےکرنے والے صاحب سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہ پارکنک فیس تھانہ صادق پولیس ناجائز وصول کرتی ہے جس کا روالپنڈی انتظامیہ یا پلازے مالکان سے کوئی تعلق نہیں اور اس حوالے سے نادرا سنٹر کے ہیڈ کو بھی آگاہ گیا ہے مگر وہ اس حوالے سے غافل بننے کی کوشش کرتے جبکہ یہ بات ان کے علم میں ہے دوسری طرف تھانہ صادق پولی...
راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی جانب سے کرپشن کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے احکامات پر اسٹنٹ ڈائریکٹراینٹی کرپشن ذاہد ظہور نے موضع تن گراں کے ضمیر شاہ کو رنگے ہاتھوں ہزاروں روپے رشوت لیتے ہوئے باوجی مرغ پلاو کھنہ پل کے قریب سے رشوت وصول کرتے ہوئےگرفتار کر لیا ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی کو راجہ خلیل نامی شخص نے درخواست دی کہ تن گراں کا پٹواری ضمیر شاہ رشوت مانگ رہا ہے۔ جس پر سرکل آفیس ر زبیر اخلاق پر مشتمل ٹیم کو کارروائی کی ہدایت کی گئی اور پٹواری رنگے مختار کو رنگے ہاتھوں 20 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔درخواست گزار راجہ خلیل نامی شخص نے اپنی درخواست میں مزید بتایا کہ پٹواری تن گراں کا پٹواری ضمر شاہ رشوت کی مد میں ابھی تک 5 لاکھ وصول کر چکا ہے اور مزید تقاضہ کر رہا ہے راجہ خلیل نے بتایا کہ اس نے اپنے اباواجداد کی زمین کی چھان بین کے لیئے پٹواری سے رابطہ کیا تھا 5 لاکھ دینے باوجود مزید 50 ہزار کا تقاضہ کر رہا ہے مزید تفتیش جاری ہے
Comments
Post a Comment