دینی مدرسے دارالافتاء کے نائب مہتمم کا قاتل چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا

نوشہرہ ()تھانہ اکوڑہ پولیس کی بروقت کامیاب کارروائی، اکوڑہ خٹک کے دینی مدرسے دارالافتاء کے نائب مہتمم کا قاتل چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد ملزم نے اعتراف جرم کرلیا نائب مہتم کی قاتل کی جواں سال بیٹی کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے قاتل کی بیٹی نے بھی ناجائز تعلقات کا اعتراف کرلیا اس کاباقاعدہ طبی معائنہ کرادیا گیا مقتول اور لڑکی کے نمونے ڈی این ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری روانہ کردیئے گئے جبکہ لڑکی کو دارلا امان منتقل کردیا گیا مقتول نائب مفتی کےاپنی شاگرد کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کررکھے تھے جبکہ مقتول پہلے سے شادی شدہ تھا تفصیلات کے مطابق اکوڑہ خٹک کے مشہور دینی مدرسے دالافتاء کے نائب قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے اس ضمن میں گزشتہ شب کے تیسرے پہر حزب اللہ ساکن پشاور نے اپنے دوست مفتی غلام حسین ولد اکرام خان ساکن بٹگرام حال حقانیہ اکوڑہ خٹک کے قتل ہونے کی نامعلوم افراد کیخلاف تھانہ اکوڑہ خٹک میں رپورٹ درج کرائی جس پرڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ر) نجم الحسنین نے مشہور دینی مدرسے اکوڑہ خٹک کے دارالافتاء کے نائب مہتمم کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی اکوڑہ کی سربراہی میں عنایت علی امجد ایس ایچ او اکوڑہ پر مشتمل تفتیشی ٹیم تشکیل دیکر ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک حوالے کیا ۔ پولیس ملزم تک پہنچ گئی اور ملزم نوشاد ولد شمشاد ساکن عجیب آباد اکوڑہ کو گرفتار کر لیا ایس ایچ او عنایت علی امجد کے مطابق ملزم نوشاد کی نشاندہی پر آلہ قتل تیس بور اور تین خول بھی بر آمد کرلئے ملزم نوشاد ولد شمشاد نے پولیس کو بتایا کہ میں نے غیرت کے نام پر یہ قتل کیا ہے مجھے کئی روز سے یہ شک تھا ۔میرا بیٹا کمرے میں سورہا تھا اور میری بیوی اور ایک بیٹی شاد ی میں شرکت کے لئے پشاور گئی تھی میں گھر کے صحن میں سورہا تھا کہ میری بیٹی بیس سالہ (س) جو کہ دینی مدرسہ سے عالم فاضلہ فارغ ہوئی تھی اور اپنے ہی استاد مقتول غلام حسین ولد اکرام خان ساکن بٹگرام حال اکوڑہ خٹک کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کررکھے تھے ۔ رات کے دوسرے پہر تہہ خانے میں بیٹی اور اس کے استاد قابل اعتراض حالت میں دیکھ کر طیش میں آکر فائرنگ شروع کردی میں نے ملزم پر تین فائر کئے جس سے ایک فائر سے وہ ہاتھ پر لگا دوسرا منہ جبکہ تیسرے فائر سینے پر لگا اور وہ برہنہ حالت میں میں گھر سے فرار ہوگیا اس وقت وہ شدید زخمی حالت میں فرار ہوگیا ہم نے بیٹی کےکمرے کو تالا لگایا اور باہرکھڑے ہوگئے مقتول دینی مدرسہ کے سامنے جی ٹی روڈ کراس کرکے سروس روڈ پر جاگرا۔ ایس ایچ او کے مطابق وہاں مفتی غلام حسین کو ساتھیوں نے کپڑے پہنائے اور فوری طور پر اسے قاضی میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا جہاں پر وہ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق قاتل نوشاد کی بیٹی کو بھی شامل تفتیش کیانوشاد جو کہ گھر کے قریب لوہار کا کام کرتا ہے اس نے بتایا کہ میں نے دوشادیاں کیں دونوں سے میرے بچے ہیں ۔(س) میری دوسری بیوی کی بیٹی ہے جس نے دینی علم حاصل کیا میں نے دونوں کو قابل اعتراض حالت میں پکڑا ہے میں نے فیصلہ کیا کہ اس کے بعد بیٹی کو بھی قتل کروں گا لیکن پولیس پہنچ گئی (س) نے پولیس کو بتایا کہ ہمارے ناجائز تعلقات تھے۔ دونوں باپ بیٹی کو سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ صابر علی شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا ملزم نے پولیس کو تمام تفصیلات بتائیں تاہم عدالت میں مکر گیا فاضل جج نے مسماۃ(س ) کو دارلاامان مردان منتقل کردیا ۔

Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار