سی بی آر فیز ٹو میں پوری رقم ادا کرنے والے ممبران کی ضرورت سے زیادہ اراضی موجود ہے، الطاف احمد بٹ

 اسلام آباد( )سی بی آر کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی اسلام آباد کے صدر الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ الحمداللہ سی بی آر فیز ٹو میں پوری رقم ادا کرنے والے ممبران کی ضرورت سے زیادہ اراضی موجود ہے ،ھم نے 2011  جب سوسائٹی کا چارج سنبھالا تو اس وقت اکائونٹ میں صرف 80لاکھ روپے تھے اور ٹھیکیداروں کے واجبات چار کروڑ روپے تھے اور صرف فیز ون کی تعمیراتی کام کو مکمل کرنے کیلئے ۵۲ کروڈ روپے درکار تھے جبکہ سوسائٹی میں کو اثاثہ موجود نہ تھا جسکو بھیچ کر تعمیراتی کام مکمل کیا جاتا جبکہ ایک ہزار (۰۰۰۱) کنال اراضی اس وقت کے ممبران کی ضرورت سے کم تھی- الطاف نے کہا الحمداللہ آج سی بی آر ٹاون فیز ون اسلام آباد کی سوسائٹیوں میں ماڈل کے طور پر جانا جاتا ہے جبکہ فیز ٹو ٹھلیاں آر ڈی اے کی سرکاری سکیم آر ڈی اے وسٹا ہاوسنگ اسکیم کی نعم البدل بن کرسامنے آئی  ہے- تمام ممبران مطمئین رہے- تمام ممبران کو ان کے حق کے مطابق پلاٹ مل جائنگے- انہوں نے ۱۱۰۲ میں ھمارے پاس سی بی آر فیز ٹو میں صرف ۰۰۳۱ تیرہ سو کنال موجود تھی جبکہ آج (۰۰۰۷)سات ھزار کنال سے زیادہ رقبہ سوسائٹی کے پاس موجود ہے جوکہ موجودہ ممبران کی ضرورت سے زیادہ ھے- متاثرین کے نام پر بننے والے نو سر بازوں کے گروپ کاایجنڈا آمدہ الیکشن میں ہماری کی شہرت کو نقصان پہنچانا ہے اور ممبران کو سوسائٹی سے مایوس کرکے سستے داموں ان کے پلاٹ ہتھیانہ ہے۔ تاکہ ممبران کم ریٹ پر پلاٹ فروخت کرنے پر مجبور ھوں اور یہ نوسر بازوں کا گروپ اس مایوسی کا فائدہ اٹھائے- الطاف بٹ ممبران سے تقریر کرتے ھوئے کہا کہ ایسے لوگو کے منفی پروپیگنڈہ سے نہ گھبرائیں- سال ۱۱۰۲ سے پہلے بھی سوسائٹی ھذٰ میں اسی طرح کی مایوسی پھیلاکر ممبران سے سستے داموں پلاٹ خرید کر ممبران کا نقصان کیا گیا تھا اور وہ ممبران آج کا ریٹ دیکھ کر پچھتارہے ہیں-ھماری سوسائٹی کامیاب ترین سوسائٹیوں میں شامل ھوچکی ہے اور مزید ترقیوں کے راست پر گامزن ہے یہاں مقامی ہوٹل میں ایف بی آر کے ملازمین، سینئر آفیسرز و ممبران سوسائٹی کو بریفنگ دے  رہے- تھے ،انہوں نے کہا کہ کیا یہ  سی بی آر کے ممبران کے لیے اعزاز نہیں کہ اسلام آباد کی49ہائوسنگ سکیموں میں سے 5ہائوسنگ سکیموں کے پاس سی ڈی اے اور آر ڈی اے کا این او سی (NOC) ہے جن میں سی بی آر ہاوسنگ سوسائٹی تیسرے نمبر پر ہیں- کیا یہ سی بی آر ہاوسنگ سوسائٹی کی کامیابی (Successful Story) کی کہانی نہیں ہے-جبکہ آج فیز ٹو اور سی بی آر ریذیڈنشیاں کی شکل میں سی بی آر ممبران کے لیے (۰۰۰۷) ھزار کنال ارضی اربوں روپے کے اثاثوں کی صورت میں موجود ہیں- الطاف احمد بٹ نے کہا کہ کچھ منفی عناصر سے یہ کامیابیاں ہضم نہیں ہورہی ہیں اس لیے انہوں نے متاثرین کے نام پر سوسائٹی کو بدنام اور کونقصان پہنچانے کے لیے پراپیگنڈہ شروع کررکھا ہے ،میں جھوٹ نہیں بولتا اور بولوں بھی کیوں کہ جو زمینی حقائق ہیں وہی بتائوں گا، ،اگر ہم نے اداروں کو اصل بات بتانی ہے تو پھر اپنے ممبران کو بتانے میں کیا حرج ہے؟ ،انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اراضی پوری ہے صرف کچھ اراضی کے پاکٹس ہیں جو ساتھ ساتھ کلئیر ہورہے ہیں،ھم یا آنے والی نہی منیجمنٹ سی بی آر  فیز ٹو اور ریذیڈینشیاں  میں ایک سال کے اندر اندر پلاٹوں کا قبضہ دینے کی پوزیشن میں ہے- جبکہ پہلے پانچ بلاکوں (ABCDE) میں ۵% پلاٹوں کے علاوہ ممبران قبضہ حاصل کرکے گھر بنا سکتے ہیں اور بہت سے ممبران گھر بنا کر فیز ٹو میں رہائش پزیر ہیں اور کچھ زیر تعمیر ہیں-الطاف بٹ نے بتایا کہ ھمارا فیز ٹو اور ریذیڈنشیاں نئے رنگ روڈ اور موٹروے کے متصل ہے- جو اللہ تعالی کا ہمارے ممبران پہ کرم ہے ،الطاف احمد بٹ نے کہا کہ اطمینان رکھیں، الطاف بٹ نے کہا اللہ تعالی نے آنے والے الیکشن میں جس کے سر بھی سہرا باندھا  ھم اْس مینیجمنٹ کو ممبران کی ضرورت کے مطابق ارضی یعنی رقبہ اور اربوں روپے کے اثاثوں کی صورت میں چارج دینگے انشااللہ- جبکہ ھم نے سال  ۱۱۰۲ میں ھم نے چارج سنبھالا تھا تو سوسائٹی ڈیفالٹ ھوچکی تھی اور ممبران (Refund) ادا شدہ رقم کی کٹوتی کے ساتھ واپس مانگ (Demand) رہے تھے- اللہ کا شْکر ہے آج ھماری ممبر شپ لاکھوں میں بکتی ہیں-تقریب میں سیکٹری سوسائٹی محمد سلیم خان نے ممبران کو پاور پوائنٹ (Power Point) سوسائٹی کے ریکارڑ کے مطابق بریفینگ دی جسکو ممبران نے سراہا-  جبکہ سوسائٹی کے چیف کارڈینیٹر محمد خالد قریشی نے ممبران کو سوسائٹی کے پچھلے دس سالوں کی کامیابیوں سے آگاہ کیا اور سارا سابقہ سارا خدوخال بتایا- آخر پر سوسائٹی کے چیف پیٹران جناب فہیم الحق خان نے تمام آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور سوسائٹی کے ممبران کی شکایات، ترجیحات اور انکے فوری حل کی ڈیمانڈ کی- جسکو سوسائٹی کی منیجمنٹ نے من وعن تسلیم کیا اور صدر سوسائٹی الطاف بٹ نے اعلان کیا کہ ان تمام ممبران کے اضافی واجبات ختم کئے جائنگے جن کے پلاٹ بلاک جی (G)اور ایمپلائز بلاک سے سی بی آر ریذیڈنشیاں میں منتقل ھونگے- آخر سوالوں کے جوابات کے بعد الطاف احمد بٹ نے فہیم الحق خان کی سوسائٹی ممبران کیلئے ہر سطح پر کاوشوں کو سراہا اور ممبران اور ملازمین سے تلقین کی کہ الطاف بٹ صدر سوسائٹی رہے یا نہ رہے مگر ممبران محترم فہیم لحق خان کو چیف پیٹران کے عہدے سے دست بردار نہ ھونے دیں۔ اسی میں مستقبل میں سوسائٹی کی بہتری ھوگی-



Comments

Popular posts from this blog

تھانہ صادق آباد اور نادرا سنٹر کے احکام کے سامنے سادہ عوام کو لوٹا جارہا ہے

راولپنڈی:پٹواری رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار